0
Sunday 26 Jan 2014 20:50

طالبان کا خود ساختہ اسلام، اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، سنی تحریک

طالبان کا خود ساختہ اسلام، اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، سنی تحریک
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں جاری دہشت گردی اور برما میں مسلمانوں کیساتھ ہونے والی زیادتیوں کیخلاف سنی تحریک کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ پاکستان سنی تحریک کے ڈویژنل صدر مولانا مجاہد عبدالرسول خان نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شریعت کسی قاتل کو ذاتی طور پر معاف کرنیکی اجازت نہیں دیتی۔ انصاف کے کٹہرے میں لائے بغیر دہشتگردوں سے مذاکرات نہ کئے جائیں، اسلام اور آئین پاکستان کے باغیوں سے ہرگز مذاکرات نہ کیے جائیں بلکہ آئین کے مطابق قانون کا نفاذ کیا جائے، طالبان کا خود ساختہ اسلام بھی اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، اسلام اور جہاد کے نام پر عبادت گاہوں، مزارات اولیاء، سکولوں، ہسپتالوں، دفاعی تنصیبات، معصوم بچوں، بے گناہ عورتوں اور میڈیا پر حملوں، مسافروں، غیرملکی مہمانوں، اقلیتی برادری اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر خودکش حملے کرنا حرام ہے، طالبان کے ان اقدامات نے دنیا بھر میں اسلام، علماء کرام اور دینی مدارس کے تشخص کو شدید بدنام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں طالبان کی جانب سے اعلانیہ طور پر پیر سمیع اللہ شاہ کو ذبح کیا گیا، داتا دربار و دیگر روحانی مراکز پر خودکش حملے کیے گئے، ڈاکٹر سرفراز نعیمی جیسے سفیر امن و دیگر 150 سے زائدجید علماء کو شہید جبکہ ہزاروں بے گناہوں کو نشانہ بنایا گیا، کیا حکومت سمیت دیگر مذاکرات کی حامی جماعتیں یہ ضمانت دیتی ہیں کہ مسلک اور عقیدہ کی بنیاد پر آئندہ کسی کو قتل نہیں کیا جائے گا؟ مزید یہ کہ طالبان اعلانیہ طور پر پاکستان کے آئین اور ہیئت و نقشہ کو ماننے سے بھی انکاری ہیں، ان حالات میں اِن سے مذاکرات کا کوئی جواز نہیں، حکومت اور افواجِ پاکستان پر لازم ہے کہ وطن عزیز کی حفاظت کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں اور اپنے حلف کی پاسداری کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے بلائی گئی اے پی سی میں دہشت گردی کا شکار سب سے بڑے طبقہ اہلسنت وجماعت کے کسی نمائندے کو دعوت نہ دینا کئی شکوک وشبہات کو جنم دے رہا ہے، حکومت کو چاہیے کہ دہشتگردی کیخلاف لائحہ عمل کے تعین کیلئے تمام طبقات سٹیک ہولڈرز اور مقتولین کے ورثاء کو اعتماد میں لے۔
خبر کا کوڈ : 345276
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش