0
Sunday 26 Jan 2014 23:55

بلوچستان کو دوسروں کی جنگ میں نہیں دھکیل سکتے، سینیٹر حاصل خان بزنجو

بلوچستان کو دوسروں کی جنگ میں نہیں دھکیل سکتے، سینیٹر حاصل خان بزنجو

اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے ساحل وسائل کے تحفظ کو قومی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان بین الاقوامی مفادات کی جنگ کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ بلوچستان کو دوسروں کی جنگ میں نہیں دھکیل سکتے۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اجلاس کے دوسرے روز قائمقام صدر میر حاصل خان بزنجو کی صدارت میں جاری رہا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی واضح حکمت عملی و پالیسی رکھتی ہے۔ دوغلی پالیسی کے برخلاف قومی جمہوری جدوجہد میں واضح جمہوری حکمت عملی ہماری کامیابی کا سبب بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو دوسروں کی جنگ میں نہیں دھکیل سکتے۔ کارکن پارٹی کی جمہوری و سیاسی حکمت عملی کے تحت اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں۔ انہوں نے لیڈر شپ کو ہدایت کی کہ وہ تمام اضلاع کا باقاعدہ تنظیمی دورہ کریں اور کارکنوں کے ساتھ باقاعدہ رابطہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی پارلیمانی پارٹی مکمل طور پر پالیسیوں کی پابندی کر رہی ہے۔ کارکن اپنی کامیابیوں کا بھرپور دفاع کریں۔ انہوں نے پارلیمانی رہنماؤں سے بھی کہا کہ وہ ترقیاتی عمل میں کارکنوں کے ساتھ باقاعدہ رابطہ رکھیں اور ان کی تجاویز کو اولویت دیں۔ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے حکومتی اقدامات و کامیابیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں تمام اراکین پارلیمنٹ، وزراء اور مشیروں سمیت تمام مرکزی کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی اور اپنی اپنی رپورٹیں بھی پیش کیں۔

مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے حکومتی کارکردگی کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ بلوچستان بین الاقوامی مفادات کی جنگ کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ وسیع و عریض خطہ زمین اور معدنی وسائل سے مالامال قومی دولت پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ وسائل کی موجودگی ہماری خوش قسمتی ہے۔ ان کی حفاظت ہمارا قومی وطنی فریضہ ہے اور نیشنل پارٹی کی پالیسی بھی یہی ہے کہ بلوچستان کے ساحل و وسائل پر اختیار اور ان کو قومی مفادات میں استعمال کو یقینی بنانے کے سامنے بےشمار رکاوٹیں اور مشکلات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انتخابات کے دوران نیشنل پارٹی نے ایک واضح قومی ایجنڈا دیا تھا اور کامیابی کے بعد ہم اسی ایجنڈے پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا فروغ اور ہر ایک کیلئے صحت کی سہولیات کی فراہمی ایک مشکل کام ضرور ہے۔ لیکن اس پر خاطر خواہ پیشرفت ہوئی ہے۔ ہائی ویز اور ٹرانسمیشن لائنوں پر کام میں بہت تیزی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ کرپشن کا خاتمہ اور لٹیروں سے قومی دولت کی واپسی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن نہ کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔ سابقہ دور میں ہونے والی کرپشن اور قومی دولت کی لوٹ کا بھی بھرپور حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام ادارے تباہ و برباد حالت میں ہمیں ملے ہیں۔ اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے وقت درکار ہے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی حالت بہت بہتر ہوئی ہے۔ مذہبی انتہاء پسندی کا شدید سامنا ہے۔ بلوچ شدت پسندی اور مذہبی انتہاء پسندی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ بہت جلد آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرکے ایک قومی پالیسی بنائیں گے اور تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کے ساتھ باقاعدہ بات چیت کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کے ساتھ بہت اچھے تعلقات قائم ہیں اور بہتر ورکنگ ریلیشن قائم ہیں۔ بلوچستان کے قومی ایشوز پر وفاقی حکومت کا رویہ انتہائی مثبت ہے۔ قومی زبانوں میں تعلیم پر قانون سازی بہت بڑی کامیابی ہے۔ بےروزگاری کے مسئلے کو وفاق کے سامنے رکھا ہے۔ وفاقی حکومت کی مدد و سپورٹ سے اسے حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ بےروزگاروں کیلئے الاؤنس کی حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں تاکہ بےروزگار نوجوانوں سے تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کام لے سکیں۔

خبر کا کوڈ : 345304
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش