0
Wednesday 29 Jan 2014 09:54

ڈرون حملے محدود کر دیئے، مخالفت بڑھی تو امریکہ بھی محفوظ نہیں رہیگا، باراک اوباما

ڈرون حملے محدود کر دیئے، مخالفت بڑھی تو امریکہ بھی محفوظ نہیں رہیگا، باراک اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما نے کانگریس سے سالانہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال افغانستان میں فوجی مشن پورا ہونے کے ساتھ امریکہ کی طویل جنگ ختم ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے محدود کر دیئے ہیں، متاثرہ ملکوں میں ڈرون کی مخالفت بڑھی تو امریکہ بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ بارک اوباما نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں سکیورٹی کی ذمے داریاں افغان فورسز نے سنبھال لی ہیں، امریکی فوجی اب صرف افغان فورسز کی مدد کررہی ہیں۔ بارک اوباما کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان نے سکیورٹی معاہدے پر دستخط کر دیئے تو کچھ امریکی فوجی وہاں رہ سکیں گے، جو افغان فورسز کو تربیت دیں گے اور القاعدہ کی باقیات کا خاتمہ کریں گے۔ 
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ رواں سال افغانستان میں فوجی مشن پورا ہونے کے ساتھ امریکہ کی طویل جنگ ختم ہو جائے گی۔ القاعدہ کی مرکزی قیادت کو شکست دے دی ہے مگر خطرہ اب بھی موجود ہے۔ القاعدہ کی ذیلی تنظیموں اور دیگر شدت پسندوں نے مختلف ملکوں میں جڑیں پکڑ لی ہیں، جن کا نیٹ ورک توڑنے کیلیے اتحادیوں کے ساتھ کام جاری رکھنا پڑے گا۔ بارک اوباما نے کہا کہ جب تک ضروری نہ ہو وہ اپنے فوجیوں کو کسی خطرے کی جگہ نہیں بھیجیں گے۔ دوسرے ملکوں میں بڑے پیمانے پر فوج بھیجنے سے امریکہ کی مضبوطی کم ہوتی ہے اور شدت پسندی بڑھتی ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اپنے اتحادیوں کی صلاحیتیں بڑھا کر امریکہ کو مسلسل حالت جنگ سے نکلنا ہوگا، اسی لیے انھوں نے ڈرون طیاروں کے استعمال کو دانشمندی سے محدود کر دیا ہے کیونکہ ان ممالک میں اگر عوام یہ سمجھتے رہے کہ امریکہ ان کی سرزمین پر بنا سوچے سمجھے حملے کر رہا ہے تو امریکہ بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ اوباما نے امریکہ میں متوسط طبقے کی خوش حالی اور کم سے کم اجرت بڑھانے کے معاملے پر بھی اقدامات کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 346134
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش