0
Friday 31 Jan 2014 22:08

صوبائی وزیر داخلہ کا اعلٰی سطحی اجلاس میں دعوت نہ دینے پر اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ

صوبائی وزیر داخلہ کا اعلٰی سطحی اجلاس میں دعوت نہ دینے پر اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ

اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماء میر سرفراز بگٹی نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر امن و امان کے حوالے سے ہونیوالے اعلٰی سطحی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دینے پر احتجاجاً اسمبلی کی اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ توتک کے علاقے سے ملنے والی لاشوں اور معلومات کے بارے میں کوئی جواب نہیں دینگے۔ کیونکہ اعلٰی سطحی اجلاس میں میرے ہوم سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو بلایا گیا۔ مجھے نہیں بلایا گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ بیوروکریٹ کی زیادہ اہمیت ہے، ایک منتخب نمائندے کی کوئی حیثیت نہیں۔ اس لئے میں اس حکومت کے رویئے کے خلاف احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کرتا ہوں۔ ان کیساتھ ہی مسلم لیگ (ق) اور ان سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی بھی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔ اسپیکر میر جان محمد جمالی جو اس وقت اجلاس کی صدارت کر رہے تھے نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے، وزیر داخلہ جن کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے وہ اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کو اعلٰی سطحی اجلاس میں بلانا چاہیئے تھا۔ اسی دوران پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی وزراء رحیم زیارتوال اور ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ صوبائی وزیر داخلہ کو واک آؤٹ سے پہلے اپنے پارلیمانی لیڈر سے مشورہ کرنا چاہیئے تھا۔

اس طرح واک آؤٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ ہم ان کو منانے نہیں جائینگے کیونکہ ان کے لیڈر جو اس وقت وزیراعظم ہے۔ ان کی صدارت میں ہونے والے اعلٰی سطحی اجلاس جس کا تعلق امن وامان سے تھا۔ ان کو کیوں نہیں بلایا گیا۔ یہ ان کے آپس کا مسئلہ ہے۔ اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ یہ ناتجربہ کاری کا ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے مرکزی قائد کے رویے کے خلاف واک آؤٹ کیا ہے۔ انہیں روایت کا خیال کرنا چاہیے تھا۔ صوبائی مشیر محکمہ خزانہ میر خالد لانگو نے کہا کہ ہمارا تعلق دوسری پارٹی سے ہے اور سرفراز بگٹی جو وزیر داخلہ ہے ان کا الگ پارٹی سے تعلق ہے۔ تاہم وہ ہمارے کلیک ہے اور ہمارے ساتھ مخلوط حکومت میں شامل ہے۔ انہیں واپس ایوان میں لانا چاہیے۔ اسی دوران پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے درمیان بحث ومباحثہ چڑ گیا اور ماحول میں گرمی پیدا ہوگئی۔ جس پر اسپیکر نے 15 منٹ کیلئے اجلاس ملتوی کردیا۔ جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کے چیمبر میں مسلم لیگ (ق) اور مسلم لیگ (ن) کے صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کے درمیان مذاکرات کا مرحلہ شروع ہوگیا۔

خبر کا کوڈ : 347139
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش