0
Saturday 1 Feb 2014 22:43

بلوچستان اسمبلی کے تمام اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور

بلوچستان اسمبلی کے تمام اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی کے ہفتے کے روز کے اجلاس میں وزیراعلٰی بلوچستان، صوبائی وزراء، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہوں کے بل کی منظوری دیدی گئی۔ یہ بل صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماء میر سرفراز بگٹی نے ایوان میں پیش کیا۔ اسمبلی اجلاس کی صدارت اسپیکر میر جان محمد جمالی نے کی۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس دوپہر تین بجے کی بجائے تین بجکر 45 منٹ پر شروع ہوا۔ جس میں سرکاری کارروائی برائے قانون سازی کا بل صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے پیش کیا۔ جس کے مطابق بل میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلٰی بلوچستان صوبائی وزراء، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، مشاہرات مواجبات استحقاق کا ترمیمی مسودہ، قانون مسودہ مصدرہ 2014ء کو فی الفور منظور کیا جائے جبکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے ترمیمی مسودہ قانون نمبر 13 کو فی الفور زیرغور لایا جائے اور اسے منظور کیا جائے۔ جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دیدی۔ بل میں وزیراعلٰی بلوچستان اور صوبائی وزراء کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلٰی اور کوئی بھی وزیر کو لامحدود ٹیلی فون کی سہولتوں کا حق ہوگا اور اپنی رہائش گاہ پر سرکاری موبائل فون کنکشن کے ہمراہ سرکاری و نجی مقاصد کے حوالے سے اپنی تمام مدت عہدہ کے دوران اس کے بعد 15 یوم تک بلا ترتیب زیادہ سے زیادہ 15 ہزار اور 10 ہزار تک کے حقدار ہونگے۔

وزیراعلٰی اور وزیر سے متعلق بجلی، تیل اور گیس کے واجبات کی ادائیگی، حکومت کے ذمے ہو گی۔ دفعہ 8 کی ذیلی دفعہ 4 کے الفاظ 2 صد ہزار روپے الفاظ پانچ صد ہزار روپے سے تبدیل ہونگے۔ دفعہ 8_A کے الفاظ میں تیس ہزار روپے اور پچاس ہزار روپے الفاظ 70 ہزار روپے اور الفاظ 15 ہزار روپے اور الفاظ کیلئے 50 ہزار روپے متبادل ہونگے۔ دفعہ 8 کی ذیلی دو میں الفاظ بلاترتیب درجہ اول اور اکنامک کلاس بزنس کلاس سے تبدیل ہونگے۔ وزیراعلٰی اور کوئی وزیر ٹریول ووچرز یا کیش کی صورت میں بلاترتیب سالانہ 6 سو ہزار روپے اور پانچ سو ہزار روپے نکلوانے کے حقدار ہونگے۔ ایکٹ ہذا میں دفعہ 11 کیلئے الفاظ ایک ہزار کی جگہ الفاظ پندرہ ہزار روپے اور 7 روپے یومیہ میں تبدیل ہونگے۔ وزیراعلٰی اور صوبائی وزراء درجے کے سول ملازمین کے مساوی کے طبی سہولت کے حقدار ہونگے۔ ایکٹ ہذا میں دفعہ 15 کی ذیلی دفعہ 2 کے الفاظ پینتس ہزار روپے اور تیس ہزار روپے کی جگہ الفاظ پورے تنخواہ میں تبدیل ہونگے۔ ایکٹ ہذا میں دفعہ 18-A میں پانچ لاکھ روپے اور تین لاکھ روپے الفاظ 48 صد ہزار روپے سالانہ میں تبدیل ہونگے۔

خبر کا کوڈ : 347505
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش