0
Wednesday 5 Feb 2014 23:02

جماعت اسلامی نے پروفیسر ابراہیم کی طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کا حصہ بننے کی منظوری دیدی

جماعت اسلامی نے پروفیسر ابراہیم کی طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کا حصہ بننے کی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے حکومت سے مذاکرات کے لئے طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں پروفیسر ابراہیم کی شمولیت کی باضابطہ توثیق کر دی، پروفیسر ابراہیم کہتے ہیں قیام امن کیلئے فریقین کو جنگ بندی کرنا ہوگی، مذاکراتی عمل میں طالبان کے نمائندوں کو براہ راست شامل کرنے سے مثبت نتائج نکلیں گے۔ اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کی زیر صدات اجلاس ہوا جس میں طالبان سے مذاکرات اور مذاکراتی کمیٹی کا حصہ بننے کے معاملہ پر تفصیلی غور اور مشاورت کی گئی، اجلاس میں جماعت اسلامی نے حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے کر دار ادا کرنے کا فیصلہ کیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ وہ مذاکراتی کمیٹی کا حصہ رہتے ہوئے مذاکرات کی کامیابی کے لئے کردار ادا کرینگے، مذاکرات کے حوالے سے نکتہ نظر دو انتہاوں پر کھڑے ہیں لیکن جماعت اسلامی فوجی آپریشن کی بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتی ہے۔ فریقین ایک دوسرے کا موقف سنیں گے تو اعتماد بحال ہو گا، انہوں نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ مذاکرات میں براہ راست طالبان کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے اور یہ اسلام آباد میں ہوں، ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو ڈرون حملوں اور گرفتاریوں کا خطرہ ہے، دونوں فریقوں کو مل کر مذاکراتی عمل کو سبو تاژ کرنے والے ہاتھ بھی مل ڈھونڈنے ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 348783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش