0
Friday 7 Feb 2014 14:14

پرویز مشرف کو وارننگ، پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری ہو سکتے ہیں، عدالت

پرویز مشرف کو وارننگ، پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری ہو سکتے ہیں، عدالت
اسلام ٹائمز۔ غداری مقدمے کیلئے قائم کی جانے والی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو عدالت میں پیشی کے لئے 18 فروری تک مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سابق صدر پیش نہ ہوئے تو ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے جائیں گے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نیشنل لائبریری اسلام آباد میں کی۔ سماعت کے دوران وفاقی پولیس نے پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جب کہ پرویز مشرف کے وکلا نے آج پھر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف مسلسل عدالت میں پیش نہیں ہو رہے اگر وہ آج عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے تو کوئی مناسب حکم جاری کریں گے جس پر پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے کہا کہ عدالت پہلے اپنے اختیارات کا فیصلہ کرے اس کے بعد سابق صدر بھی عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔

انور منصور نے کہا کہ عدالت پرویز مشرف کو بلا کر فردجرم عائد کرنا چاہتی، جس پر اعتراض ہے، عدالت کی تشکیل ہی غلط ثابت ہو جائے تو فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔ جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ ہم تو کہہ چکے ہیں عدالتی تشکیل اور اختیار کا فیصلہ ہونے تک شواہد ریکارڈ نہیں کیے جائیں گے۔ عدالت پر اعتراض ہو جائے تو کیا کارروائی روک دی جاتی ہے۔ انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کی سماعت کےباعث وہ خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔ عدالت نے میڈیکل رپورٹ پر صرف استغاثہ کے اعتراضات سنے اور بیرون ملک جانے کی درخواست بھی سنے بغیر خارج کی گئی۔ یہ مقدمہ ذاتی عناد کی بنیاد پر چلایا جا رہا ہے۔ ہماری 3 درخواستوں پر فیصلہ ہونے تک حکم دینا ناانصافی ہو گی۔ عدالت نے پرویز مشرف کو ایک بار پھر مہلت دیتے ہوئے 18 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا، عدالت کا کہنا تھا کہ اگر پرویز مشرف عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے جائیں گے۔

اس سے قبل پرویز مشرف کی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اانتظامات کئے گئے تھے جس کے باعث رینجرز، پولیس اور ایلیٹ فورس کے ایک ہزار سے زائد جوانوں کو راولپنڈی کے اے ایف آئی سی ہسپتال سے لیکر نیشنل لائبریری اسلام آباد تک تعینات بھی کیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف ڈاکٹروں کی مشاورت سے ہی کوئی حتمی فیصلہ کریں گے، وہ خصوصی عدالت میں پیش ہوں گے یا نہیں اس حوالے سے قوم کو سرپرائز دیں گے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ وہ خصوصی عدالت کو تسلیم ہی نہیں کرتے پیشی تو دور کی بات ہے۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے تاہم سابق صدر نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی جبکہ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف اگر عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 349181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش