0
Saturday 8 Feb 2014 21:59
امریکی حکام کو اگر ایران میں حکومت کی تبدیلی کا موقع ملے تو ایک لمحہ کی بھی دیر نہیں کرینگے

تسلط پسند طاقتوں کی شناخت اور ان کیساتھ مقابلہ ہی حقیقی استقلال ہے، رہبر انقلاب اسلامی

تسلط پسند طاقتوں کی شناخت اور ان کیساتھ مقابلہ ہی حقیقی استقلال ہے، رہبر انقلاب اسلامی
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ مداخلت پسند طاقتیں علاقے کے ممالک کی ترقی اور خود مختاری کے راستے میں رکاوٹ بنی ہوئي ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے آج تہران میں یوم فضائيہ کے موقع پر فضائيہ کے جوانوں اور کمانڈروں سے اپنے خطاب میں کہا کہ مداخلت پسند طاقتیں عوام کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ان کی خود مختاری ان کی ترقی  کے منافی ہے، لیکن یہ بات غلط اور مداخلت پسندانہ طاقتوں کی گھڑی ہوئی ہے۔ اسلامی انقلاب کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایران میں خود مختاری کا نعرہ آزادی کے نعرے کے ہمراہ اسلامی انقلاب کا اہم ترین نعرہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے سامراج میں مداخلت پسند طاقتیں دیگر ملکوں کے اعلٰی عہدوں پر اپنے ظالم گماشتے بٹھانے کے درپئے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ خود مختاری کے معنی ساری دنیا سے بداخلاقی کرنا نہیں ہے بلکہ ایسی مداخلت پسند طاقت سے مقابلہ کرنے کے ہیں جو ڈکٹیٹ کرنا اور قوموں کے شرف و سربلندی کو اپنے مفادات کے لئے تباہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو چيز، اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری کی بقا کی ضامن بن سکتی ہے وہ صریح  اور شفّاف طریقے سے اسلامی انقلاب کے اقدار و اصول پر عمل کرنا ہے، جیسا کہ حضرت امام خمینی (رہ) عمل فرمایا کرتے تھے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امریکی حکام ہمارے حکومتی مسئولین سے کہتے ہیں کہ وہ ایران میں حکومت کی تبدیلی کا ارادہ نہیں رکھتے، وہ جھوٹ کہتے ہیں اور اگر انہیں موقع ملے تو وہ ایک لمحہ بھی دریغ نہیں کریں گے، لیکن وہ یہ کام کر نہیں سکتے کیونکہ اسلامی نظام، عوام کے ایمان، محبت اور عزم و ارادے پر استوار ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اسلامی نظام ایرانی عوام کے ایمان محبت اور ارادے پر استوار ہے اور انشاء اللہ 22 بہمن کو اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر ملت ایران، ساری دنیا کو اپنے استحکام اور قومی اقتدار سے آگاہ کردے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت ایران جانتی ہے کہ اس کی کامیابی کا راز استقامت ہے اور اسکی سکیورٹی اس کے قومی اقتدار کی مرہون منت ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے آج تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائیہ کے بعض اعلٰی کمانڈروں اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کا مقابلہ کرنے اور ملکی استقلال کی حفاظت  کو انقلاب اسلامی کے اصلی اصول قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام کے گستاخانہ اور غیر مؤدبانہ اظہارات سب کے لئے سبق آموز اور عبرت کا باعث ہیں اور ایرانی قوم کو حالیہ مذاکرات اور امریکیوں کے گستاخانہ اظہارات کو زیر نظر رکھنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے استقلال کی حفاظت کے سلسلے میں امریکہ کے بارے میں حضرت امام خمینی (رہ) کے خطوط اور انقلاب اسلامی کے گرانقدر اقدار اور اصولوں پر صریح اور واضح اعتماد اور توجہ پر تاکید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی نظام کے اقتدار، استحکام اور باقی رہنے کا اصلی راز یہ ہے کہ انقلاب اسلامی عوام کے ارادوں، محبتوں اور ان کے ایمان پر استوار ہے اور ایرانی قوم اس سال 22 بہمن کی ریلیوں کے موقع پر انقلاب کے نعروں کو مضبوط اور مستحکم انداز میں لگائے گی اور ایک بار پھر دنیا کے سامنے قومی اقتدار اور استقامت کا شاندار مظاہرہ کرے گی۔ یہ ملاقات 19 بہمن 1357 ہجری شمسی میں فضائیہ کے اہلکاروں کی طرف سے حضرت امام خمینی (رہ) کے ساتھ تاریخی عہد کی مناسبت سے منعقد ہوئی۔
 
رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اس تاریخی واقعہ کو مختلف پہلوؤں کا حامل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ انیس بہمن کے واقعہ کا ایک اہم پہلو فضائیہ اور پھر پوری فوج میں استقلال کا احساس پیدا کرنا تھا کیونکہ یہی جذبہ اندرونی صلاحیتوں پر اعتماد اور خود اعتمادی کے جذبہ میں تبدیل ہوگیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے استقلال کے مفہوم کی تشریح میں نئے استعمار کے جدید طریقوں اور دیگر ممالک میں براہ راست مداخلت کے بجائے اپنے ایجنٹوں سے استفادہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جدید استعمار کے ساتھ مقابلے کے لئے ڈکٹیٹر اور ظالم حکمرانوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے علاوہ ان کے غیر ملکی اور بیرونی حامیوں کے ساتھ مقابلہ کرنا بھی بہت ضروری ہے، کیونکہ ان کے بیرونی حامیوں کے ساتھ مقابلہ کئے بغیر آپ کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ پائيں گے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں بعض علاقائی انقلابات کی تقدیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہی انقلاب کامیاب ہوگا جو موجودہ ڈکٹیٹر کا ساتھ دینے والی پس پردہ طاقت کو پہچان لے گا اور ڈکٹیٹر کی حمایت کرنے والی اس استعماری طاقت کے ساتھ سازشی مذاکرات کرنے کے بجائے اس کا مقابلہ کرے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اسی بنیاد پر حضرت امام خمینی (رہ) نے جوانوں کے توسط تہران میں امریکہ کے سابق سفارتخانہ پر قبضہ کو پہلے انقلاب سے بڑا انقلاب قرار دیا کیونکہ اس حرکت سے معلوم ہوگیا کہ ایرانی قوم نے شاہ ایران کی طاغوتی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد شاہ کی حامی استعماری طاقت کو بھی پہچان کر اس کے ساتھ مقابلہ کرنا شروع کر دیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ تسلط پسند طاقتوں کی شناخت اور ان کے ساتھ مقابلہ درحقیقت واقعی اور حقیقی  استقلال ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہنا تھا کہ غیر ملکی تسلط پسند طاقتیں ہر ملک کے استقلال و خود مختاری سے خوفزدہ ہوتی ہیں، لہذا دیگر قوموں اور دوسرے ممالک کے حکام سے استقلال کی حس کو کمزور اور سلب کرنے کی ان کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے استقلال کو پیشرفت کے منافی قرار دینے کو استعماری طاقتوں کا دلچسپ فریب قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تسلط پسند اور استعماری طاقتوں کے اندرونی عوامل اور تبلیغاتی ادارے یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ قومی تشخص اور مفادات پر اعتماد پیشرفت کے منافی ہے، لہذا اگر کوئی ملک پیشرفت حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے استقلال و خودمختاری کی طرف رغبت کم کر دینی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 349763
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش