0
Monday 10 Feb 2014 17:02

کالعدم تحریک طالبان کا شریعت اور پاکستانی آئین کے دائرہ میں مذاکرات پر اتفاق

کالعدم تحریک طالبان کا شریعت اور پاکستانی آئین کے دائرہ میں مذاکرات پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کے ارکان پروفیسر ابراہیم، مولانا یوسف اور مولانا عبدالحسیب نے 2 روز وزیرستان میں قیام کیا، اس دوران انہوں نے طالبان قیادت سے ملاقات کی اور اتوار کی رات میرانشاہ ہیڈ کوارٹر میں پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان کے مہمان رہے۔ پیر کی صبح وہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے مہیا کئے گئے خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اکوڑہ خٹک پہنچے جہاں انہوں نے مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی اور انہیں طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات اور ان کی جانب سے کئے گئے مطالبات سے آگاہ کیا۔ کمیٹی کے ارکان نے جمعیت علمائے اسلام (س) کے رہنما مولانا سمیع الحق کو بریفنگ دی جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کے کمیٹی اور طالبان کے مابین ہونیوالے مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے شریعت اور آئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے مذاکرات کر نے پر اتفاق کیا ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ کمیٹی کے تینوں ارکان پروفیسر ابراہیم، مولانا یوسف شاہ اور مولانا حسیب دو روز تک طالبان کیساتھ مذاکرات میں مصروف رہے اور اس دور ان حکومتی کمیٹی کیساتھ ہونیوالی بات چیت سے آگاہ کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ الحمدللہ طالبان کی جانب سے حوصلہ افزاء جواب ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام باتیں امانت ہیں جو میں اس وقت بیان نہیں کر سکتا، جذبات سے کام نہ لیا جائے۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ ناراض نہ ہوں ہم چاہتے ہیں پاکستان میں امن وامان کا قیام ہو اور یہاں ایک فرد کا بھی خون نہ بہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ یہ عظیم پروگرام اور ہمارا قومی مسئلہ ہے، یہ خون نہ بہانے کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل یا پرسوں حکومتی کمیٹی کے ساتھ رابطہ ہو گا جس کے بعد معاملات طے ہونے کے بعد کچھ نہیں چھپائیں گے۔

مولانا سمیع الحق نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ختم قرآن شریف کا اہتمام کریں اور اللہ کے سامنے دعا کریں اور استغفار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر تمام باتیں یہاں کر لوں تو مذاکرات ختم ہو جائینگے۔ ادھر برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ طالبان مذاکراتی عمل کی ابتدا میں وہ ایسی شرائط نہیں رکھیں گے جن سے معاملات آگے نہ بڑھ سکیں اور تلخیاں پیدا ہوں، مشاورت کے عمل کی طوالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہ رہے تھے اور کچھ وضاحتیں انھیں درکار تھیں اور اس میں وقت لگا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق طالبان کی نمائندہ کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو ان کے ترجمان اور طالبان سے مشاورت کیلئے جانے والے یوسف شاہ نے بتایا کہ حالات اچھے ہیں اور بات آگے بڑھی ہے۔ ادھر غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹراور وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کہا کہ طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے ہیلی کاپٹر کی سہولت مانگی تھی جو انھیں دی گئی تاہم اس کے بعد سے ہم مولانا سمیع الحق کی جانب سے رابطے اور وفد کی واپسی کے منتظر ہیں کہ وہ آئیں اور بات چیت آگے بڑھائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 350210
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش