0
Thursday 13 Feb 2014 01:11

طالبان سے مذاکرات پر سینیٹ میں گرما گرم بحث

طالبان سے مذاکرات پر سینیٹ میں گرما گرم بحث
اسلام ٹائمز۔ طالبان کیخلاف کامیاب آپریشن کے چالیس فیصد امکانات سے متعلق بیان پر سینیٹ میں گرما گرم بحث ہوئی۔ رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم طالبان کے خلاف آپریشن کے حوالے سے بیان پر وضاحت دیں۔ بابر غوری نے کہا کہ بتایا جائے پاکستان کو سرنڈر کرنے جا رہے ہیں یا کر دیا گیا۔ افراسیاب خٹک نے کہا کہ شریعت کے نفاذ کے بعد جنرل ثناءاللہ نیازی کو شہید کرنے والے کو ملک کا سربراہ بنایا جائے گا۔ سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ افواج پاکستان اور دفاع کی صلاحیت پر وزیراعظم ایوان کو اعتماد میں لیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزراء کو ایوان سے کوئی دلچسپی نہیں، وزیر داخلہ کی جگہ وزیر داخلی اور مشیر خارجہ کی جگہ مشیر خارجی آتے ہیں۔

ایم کیو ایم کے بابر غوری کا کہنا تھا کہ طالبان فوج پر حملے کررہے ہیں اور حکومت ان سے مذاکرات کر رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے وزیراعظم کے طالبان کیخلاف کامیاب آپریشن کے چالیس فیصد امکانات سے متعلق بیان دینے پر قائد ایوان سے کہا کہ وہ وزیراعظم سے رابطہ کرکے ان کے بیان پر وضاحت لیکر ایوان کو آگاہ کریں۔ راجہ ظفرالحق نے بتایا کہ وزیراعظم ترکی ہیں، واپسی پر ان سے بات کی جائے گی۔ اے این پی کے پارلیمانی لیڈر حاجی عدیل نے سیاستدانوں، صحافیوں اور ارکان پارلیمنٹ کے ٹیلی فون ٹیپ کرنے کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی، جسے چیئرمین نے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ سینیٹ میں خواتین سے اظہار یکجہتی اور امتیازی سلوک نہ کرنے سے متعلق نسرین جلیل کی قرارداد متفقہ طور پر منظورکر لی گئی۔ اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردی گیا۔
خبر کا کوڈ : 351064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش