0
Thursday 13 Feb 2014 19:02
دہشتگردوں کو ہیرو سمجھنے والے قومی مجرم ہیں

پاکستانی مُلّا فضل اللہ کو خلیفہ اور مُلّا عمر کو امیرالمؤمنین تسلیم نہیں کرتے، حامد رضا

ایک طرف سیز فائر اور دوسری طرف فائر ہی فائر کا منظر ہے
پاکستانی مُلّا فضل اللہ کو خلیفہ اور مُلّا عمر کو امیرالمؤمنین تسلیم نہیں کرتے، حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ علماء و مشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ مذاکراتی طالبان سے مذاکراتی عمل کے دوران پندرہ دھماکے ہوچکے ہیں، دھماکوں کی گھن گرج میں مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، پشاور میں سربراہ امن لشکر کے گھر پر حملہ قابل مذمت ہے، پاکستانی مسلمان مُلّا فضل اللہ کو خلیفہ اور مُلّا عمر کو امیرالمؤمنین تسلیم نہیں کرتے۔ دہشت گردی کی تازہ لہر سے حکومت کی مذاکرات پالیسی بے معنی ہوگئی ہے، حکومت مذاکرات پر تکیہ کئے بیٹھی ہے اور دہشت گرد ہر روز بے گناہوں کا خون بہا رہے ہیں، آئین و قانون کے دائرے میں طالبان سے مذاکرات کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ انکارِ آئین کو کچلا نہ گیا تو ملک میں فساد پھیلے گا، قیام پاکستان کا مخالف مکتبۂ فکر ہر طرح کی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ مذاکرات کو تماشہ بنا دیا گیا ہے، طالبان سے مذاکرات سے امیدیں وابستہ کرنا فضول ہے، حکومت کی کمزوری کی وجہ سے مجرموں کے دلوں سے سزا کا خوف ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف سیز فائر اور دوسری طرف فائر ہی فائر کا منظر ہے۔ دہشت گردی سے لاتعلقی کافی نہیں، دہشت گردی بند ہونی چاہیے۔ دہشت گردوں کو ہیرو سمجھنے والے قومی مجرم ہیں۔ کرائے کے قاتل اسلام کے سپاہی نہیں ہوسکتے۔
خبر کا کوڈ : 351367
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش