0
Thursday 13 Feb 2014 20:49
ایشیا میں امن کیلئے ترکی کی کوششوں پر شکرگزار ہیں

سہ فریقی کانفرنس کا مقصد غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے، نواز شریف

سہ فریقی کانفرنس کا مقصد غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان، ترکی اور افغانستان کے درمیان انقرہ میں آٹھویں سہ فریقی کانفرنس کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایشیا میں امن کے لیے ترکی کی کوششوں پر شکرگزار ہیں، ترک صدر عبداللہ گل اور ترک وزیراعظم نے پاکستان کی بہتری کے لیے بہت کام کیا، پاکستان اور ترکی کے تعلقات میں کئی قدریں مشترک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، افغانستان تاریخ کے اہم ترین موڑ پر کھڑا ہے، افغانستان کے مسائل کے حل کے لیے افغان عوام پر مکمل اعتماد ہے، پاکستان نے قیام امن کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، امید ہے کہ افغان عوام اپنے مسائل پر عزم اور ہمت سے قابو پالیں گے، سہ فریقی کانفرنس کا مقصد غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔
اس موقع پر ترک صدر عبداللہ گل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک دوستی اور بھائی چارے کے رشتے میں بندھے ہیں اور امن اور استحکام کی کوششوں پر یقین رکھتے ہیں، نواز شریف کی پالیسیوں سے پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ سہ فریقی کانفرنس میں خطے کی سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی، کانفرنس میں ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سال 2014ء افغانستان کیلئے بہت اہم ہے، خطے کو درپیش مسائل پر بات چیت جاری رہے گی۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ فضل اللہ اور دیگر دہشت گرد افغان سرزمین کی کافی عرصے سے خلاف ورزی کر رہے ہیں، امریکہ افغانستان معاہدے سے پہلے افغان امن مذاکراتی عمل شروع ہونا چاہیے، ہم اپنے ملک کو پرامن اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے بعد سکیورٹی معاہدے پر دستخط کرنا معاہدے کو موٴثر بنانا ہے۔ کانفرنس میں وزیراعظم کے ساتھ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک ہیں۔
خبر کا کوڈ : 351398
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش