0
Friday 14 Feb 2014 19:06

تشدد کی بنیاد پر ملک میں شریعت کا نفاذ ممکن نہیں، علامہ طاہر اشرفی

تشدد کی بنیاد پر ملک میں شریعت کا نفاذ ممکن نہیں، علامہ طاہر اشرفی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ مولانا سمیع الحق نے تمام مکاتب فکر کا اجلاس کل طلب کر لیا۔ اجلاس میں ملک کی 32 مذہبی جماعتوں کے نمائندے، مدارس عربیہ کے نمائندے اور 200 سے زائد علماء و مشائخ شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل پاکستان میں امن کیلئے حکومتی اور طالبان کمیٹی سے مکمل تعاون کر رہی ہے اور ہمارا تعاون دونوں کمیٹیوں سے جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آئین پر بحث کرنے کی بجائے امن کیلئے کی جانے والی کوششوں میں تعاون کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ قوم جلد جنگ بندی کی خوشخبری سننا چاہتی ہے، حکومت اور طالبان کو تحمل اور بردباری کے ساتھ لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے لیکن پاکستان کے عدالتی نظام میں بہت ساری خامیاں موجود ہیں جن کو دور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی بنیاد پر ملک میں شریعت کا نفاذ ممکن نہیں، شریعت کے نفاذ کیلئے عوامی سطح پر جدوجہد کرنی ہو گی جس کیلئے مذہبی قوتوں کا اتحاد بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل ملک کے چاروں صوبوں میں امن سیمینارز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والے بم دھماکوں سے مذاکراتی عمل کو متاثر نہیں ہونا چاہیے اور حکومت اور طالبان کو معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے چاہئیں۔
خبر کا کوڈ : 351645
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش