0
Sunday 16 Feb 2014 23:08

زرین ضیاء کے شوہر کیخلاف جھوٹی ایف آئی آر میں پی ٹی آئی عہدیدران ملوث تھے، حاجی نذیر خان

زرین ضیاء کے شوہر کیخلاف جھوٹی ایف آئی آر میں پی ٹی آئی عہدیدران ملوث تھے، حاجی نذیر خان
اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع لکی مروت سے پی ٹی آئی کی منتخب ممبر صوبائی اسمبلی زرین ضیاء کے شوہر ریاض خان کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لی گئی۔ گذشتہ روز تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سرائے نورنگ کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی جانب سے ریاض خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ریاض خان نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہسپتال میں گھس کر سٹاف کو زد و کوب کیا اور ڈاکٹروں کو کلاشنکوف کے بٹ مار کر زخمی کیا ہے۔ ہسپتال کے عملے نے اس واقعہ کے خلاف علامتی احتجاج بھی کیا۔ علاقہ ڈی ایس پی نے ریاض خان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی تو تحریک انصاف کے ضلعی عہدیدار سابق ڈی ایس پی سید نواز مروت، انجمن تاجران کے حاجی امان اللہ خان، نائب ناظم اسحاق خان اور دیگر معززین علاقہ نے دونوں فریقوں کے درمیان تصفیہ کی کوشش کی۔ صلح کے سلسلے میں ہونے والے جرگے کے دوران ریاض خان نے یہ شرط عائد کی کہ ایف آئی آر میں درج الزامات کے سلسلے میں اگر ہسپتال کا عملہ حلف لینے کو تیار ہے، تو وہ ہر قسم کا جرمانہ ادا کرنے پر راضی ہیں، ورنہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف جھوٹی ایف آئی آر واپس لے اور معافی نامہ لکھ کر دے۔ جس پر ڈاکٹروں نے ایف آئی آر واپس لینے کی حامی بھرتے ہوئے معافی نامہ لکھ کر دیدیا۔

اس موقع پر ریاض خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت تبدیلی کے لیے آئی ہے لہذا ڈاکٹر اور دیگر عملہ عوام کی خدمت کے لیے چوبیس گھنٹے ہسپتال میں حاضر رہے۔ پیرا میڈیکل سٹاف کے سربراہ حاجی نذیر خان نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ریاض خان اور ان کی اہلیہ لکی مروت کی تعمیر و ترقی میں انتہائی مثبت کردار ادا کر رہے ہیں، جھوٹی ایف آئی آر کے اندراج کی سازش میں پی ٹی آئی کے اپنے ہی عہدیدران ملوث ہیں لیکن ہمیں تحریک انصاف کے کسی ضلعی عہدیدار سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاسی سازشوں میں ہسپتال یا اس کے عملے کو استعمال نہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 352347
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش