0
Tuesday 18 Feb 2014 01:06
اسرائیل تکفیری گروہوں کے اندر تک نفوذ کرچکا ہے

لبنان اور فلسطین کیلئے سب سے بڑا خطرہ غاصب صیہونی حکومت ہے، سید حسن نصراللہ

لبنان اور فلسطین کیلئے سب سے بڑا خطرہ غاصب صیہونی حکومت ہے، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے غاصب صیہونی حکومت کو لبنان و فلسطین کیلئے ایک بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام اسلامی ممالک اس وقت صرف اپنے امور میں سرگرم عمل ہیں اور انھوں نے صیہونی حکومت کے خطرے کو فراموش کر دیا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں یوم شہید کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں شہدائے مزاحمت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ سید مقاومت نے علاقے کے اسلامی ممالک کی موجودہ صورت حال کو مزاحمت کے نتیجے میں حاصل ہونے والی تمام کامیابیوں کے بعد امریکہ و غاصب صیہونی حکومت کی خواہش کا نتیجہ قرار دیا۔ سید حسن نصراللہ کا تاکید کے ساتھ کہنا تھا کہ امریکہ و صیہونی حکومت کی سب سے بڑی خواہش  یہ رہی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کا مسئلہ اسلامی ممالک کی توجہ سے دور ہوجائے۔ 

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے لبنان کیلئے صیہونی حکومت کے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان پر صیہونی حکومت کے حملے کا بہانہ اس ملک میں فلسطینیوں کی موجودگی کو بنایا گیا مگر بعد میں سب نے مشاہدہ کیا کہ فلسطینیوں کی واپسی کے بعد بھی صیہونی حکومت نے لبنان میں کتنے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا اور اگر مزاحت نہ ہوتی تو صیہونی حکومت، اپنے جارحانہ عزائم کب کے پورے کرچکی ہوتی۔ سید حسن نصراللہ نے شام کے علاقے القصیر میں حزب اللہ کی کارروائی اور تحریک مزاحمت کے ہاتھوں تکفیری دہشتگردوں کو حاصل ہونے والی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے سرحدی علاقوں پر اگر دہشتگرد گروہوں کا قبضہ ہوگيا تو لبنان، جہاد کیلئے ایک نئے محاذ میں تبدیل ہوجائیگا۔ انھوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ حق کی راہ میں تحریک مزاحمت ہرحالت میں فتح حاصل کرکے رہیگی، بس ہوسکتا ہے کہ اس میں کچھ وقت لگ جائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ شام میں تکفیری دہشتگردوں کے خلاف جنگ کی اہمیت فداکاری جیسی  ہے، کیونکہ یہ اقدام خطے میں تکفیری دہشتگردی کے پھیلاو کو روکنے کیلئے ضروری ہے۔ سید حسن نصراللہ نے انتباہ کیا کہ شام میں تکفیری دہشتگردوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شام کی صورتحال کو افغانستان سے بھی خطرناک تر بنا دے گی، انکا کہنا تھا کہ یہ بھی امکان ہے کہ یہ صورتحال لبنان تک پھیل جائے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بعض ممالک نے شامی میں تکفیری دہشتگردوں کی بڑے پیمانے پر موجودگی کے خطرے کے بارے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ شام کا ہمسایہ ہونے کے ناطے کیا ہمیں پریشان ہونے کا حق نہیں اور کیا ہم اس کی روک تھام کے لئے اقدامات نہ کریں۔ کیا ہمیں یہ حق حاصل نہیں کہ تکفیری دہشتگردوں کے جرائم کو روکنے کے لئے ہم مداخلت کریں۔؟

سید حسن نصراللہ نے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے مشرق وسطٰی میں اپنے اہداف کی تکمیل کے لئے تکفیری گروہوں کی حوصلہ افزائی اور انکی مالی و تسلیحاتی مدد کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ان تکفیری گروہوں کے اندر تک نفوذ کرچکا ہے اور امریکہ ان گروہ سے اپنے آلہ کار کے طور پر استفادہ کر رہا ہے، جس طرح وہ طولانی مدت تک عراق اور دیگر ممالک میں ان سے استفادہ کرتا رہا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ سعودی حکام مسلسل تکفیری گروہوں کی مالی اور اسلحہ سے مدد کر رہے ہیں اور ان دہشتگرد گروہوں کے توسط سے خطے میں فرقہ وارانہ اختلاف ایجاد کر رہے ہیں۔ سید مقاومت نے القاعدہ سے مربوط تکفیری دہشتگرد گروہوں جبھۃ النصرہ اور دولت اسلامی عراق و شام (ISIL) کو سعودی عرب مکمل حمایت حاصل ہونے کی واضح مثال قرار دیا
خبر کا کوڈ : 352856
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش