0
Friday 21 Feb 2014 22:45

حقوق مانگنے سے نہیں ملتے چھیننے پڑتے ہیں، جمشید دستی

حقوق مانگنے سے نہیں ملتے چھیننے پڑتے ہیں، جمشید دستی
اسلام ٹائمز۔ مظفر گڑھ کے حلقے سے منتخب ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، میں کسی پارٹی میں شمولیت اختیار کئے بغیر سرائیکی عوام کی خدمت جاری رکھونگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں سرائیکستان سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام مادری زبان سرائیکی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سرائیکی رہنما خضرڈیال، رجسٹرار گومل یونیورسٹی ڈاکٹر نجیب اللہ، ڈویژنل صدر سرائیکستان قومی موومنٹ ڈاکٹر ملک انعام، ضلعی امیر منہاج القرآن غلام فرید بلوچ، طفیل خان علیزئی نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے آغاز پر سرائیکی مشاعرے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ جس میں نوجوان شعراء میں شامل سید طاہر حسین شیرازی، رمضان حیدر، غلام عباس، کاظم شاہ، نازک، کاشف رحمن کاشف، حفیظ اللہ گیلانی، سمیع ساحر، جمشید ناصر اور دیگر نے سرائیکی کلام پیش کرکے شرکاء سے خوب داد وصول کی۔ 

تقریب کے مہمان خصوصی ایم این اے جمشید دستی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعت کاروں جاگیرداروں اور منافقت کی سیاست کرنے والے سیاستدانوں نے اس ملک پر قبضہ جما رکھا ہے۔ باغی ذہن کا مالک تھا اسی وجہ سے پاکستان پیپلز پارٹی کو خیر باد کہہ دیا، کیونکہ میری اور جاگیر داروں کی سوچ میں زمین آسمان کا فرق تھا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے پاس سرائیکی صوبہ تشکیل دینے کا نادر موقع تھا لیکن انہوں نے نوازشریف کیلئے نمک حلالی کا کردار ادا کیا، اور سرائیکی شناخت کی آواز کو دبا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کو بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر حقداروں کو حق نہیں ملے گا تو وہ بغاوت پر مجبور ہو جائیں گے۔ دھرتی کے غداروں کے خلاف سرائیکیوں کو متحد ہو کر آواز بلند کرنی ہو گی۔ سرائیکی صوبے کے قیام سے پاکستان مزید مستحکم اور مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا حقوق مانگنے سے نہیں ملتے بلکہ چھیننے پڑتے ہیں۔ انہوں نے جلد ہی ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان سے صوبہ سرائیکستان اور سرائیکی بولنے والوں کے حقوق کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔ 

انہوں نے کہا جب تک پاکستان کی ڈوریں عالمی دہشت گرد امریکہ کے ہاتھ میں رہیں گی، اس وقت تک اس ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سیاست تو کرتے ہیں لیکن سرائیکی کاز کے لیے وہ تخت پشور کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔ جمشید دستی سے قبل خطاب کرنے والے مقررین میں شامل رجسٹرار گومل یونیورسٹی ڈاکٹر نجیب اللہ نے ممبران اسمبلی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اتنی ہمت ہی نہیں ہے کہ وہ اسمبلی فلور پر گومل یونیورسٹی کے مالی بحران کے متعلق بات کر سکیں، جبکہ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی سرائیکی ڈیپارٹمنٹ کے قیام کیلئے فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو آج تک پورا نہیں ہو سکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 354169
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش