0
Saturday 22 Feb 2014 12:24
آئینِ پاکستان سے انکاری طالبان اور پاکستان ایک دوسرے کی ضد ہیں

پاکستان کیخلاف طالبان کے ذریعے سازشیں و دہشتگردی امریکی نیو ورلڈ آرڈر کا حصہ ہیں، سنی اتحاد کونسل

افغان سرحد سیل کرکے شدت پسند جنگجو عناصر کیخلاف بھرپور آپریشن کیا جائے
پاکستان کیخلاف طالبان کے ذریعے سازشیں و دہشتگردی امریکی نیو ورلڈ آرڈر کا حصہ ہیں، سنی اتحاد کونسل
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر دہشت گردی، بم دھماکوں، خودکش حملوں، ٹارگیٹ کلنگ، بدامنی اور طالبان کی جانب سے 23 ایف سی اہلکاروں کو شہید کرنے، کراچی میں پولیس وین پر حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت کے المناک، دل سوز واقعات کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ علماء و مشائخ اور مذہبی رہنماﺅں نے جمعہ کے اجتماعات میں دہشتگردی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شدت پسند جنگجو عناصر کے خلاف پوری قوت کے ساتھ آپریشن کا مطالبہ کیا۔ کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے اور ریلی میں طارق محبوب اور دیگر مقررین علامہ فیصل عزیزی، مولانا اقبال نقشبندی، پیر مختار صدیقی، مولانا سید بلال شاہ، اے این آئی پاکستان سندھ کے رہنما سید مبشر علی قادری، کراچی کے کنوینر مسعود عالم سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نعرہ تکبیر اللہ اکبر، نعرہ رسالت یا رسول اللہ، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے، امریکا نہ طالبان پاکستان پاکستان، اولیاء کا ہے فیضان پاکستان پاکستان کے نعروں سمیت پاک فوج کی حمایت میں فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔
 
کراچی پریس کلب کے سامنے سنی اتحاد کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل، مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما اور انجمن نوجوانان اسلام پاکستان کے سرپرست اعلیٰ طارق محبوب نے اپنی قیادت میں احتجاجی مظاہرے اور ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی افسران اور سیکیورٹی اہلکاروں، پولیس کے جوانوں کا قتل پاکستان کی سلامتی کے قتل کے مترادف ہے۔ طارق محبوب نے کہا کہ گستاخانِ رسول قیام پاکستان کے مخالفین امریکی، اسرائیلی اور بھارتی ایجنڈوں کا کردار ادا کرکے شریعت کے نام پر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں جس کے خلاف پوری قوم کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان اسلام اور شریعت کے نام پر مسلمانوں، فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور نہتے عوام، خواتین، بچوں، بزرگ افراد اور بے گناہ معصوم لوگوں کا خون بہا کر کس شریعت کی بات کر رہے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ طالبان نے مذاکرات کا ڈھونگ رجا کر ملک و قوم کو دھوکے میں رکھا اور ظالمانہ دہشتگرد خودکش حملے جاری رکھ کر اور سیکیورٹی فورسز کے افسران اور اہلکاروں کو شہید کرکے قرآن و سنت اور شریعت کے منافی حرکات کیں جو کسی صورت ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہیں۔ طارق محبوب نے مزید کہا کہ میجر جہانزیب عدنان کو بم حملے میں شہید کیا جانا اور معصوم شہریوں کو شہید کرنا ظلم و بربریت کی بدترین مثالیں ہیں جسے درد مند قوم کبھی فراموش نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے حامیوں اور غیر ملکی ایجنسیوں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی ضرورت ہے۔

علماء اور مذہبی رہنماﺅں نے کہا کہ پاکستان اور طالبان ایک دوسرے کی ضد ہیں، یہ نہ تو ایک ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ایک ساتھ چل سکتے ہیں، طالبان نہ تو اسلام کو مانتے ہیں اور نہ ہی پاکستان کو تسلیم کرتے ہیں کیونکہ کسی ملک کو تسلیم کرنے سے پہلے اس ملک کے آئین و قانون کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے، آئین پاکستان کے مخالفین اسلام و ملک کے وفادار نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آج کراچی، کراچی کے ہاتھوں ظلم و بربریت کا شکار ہے، بانیان پاکستان کے خلاف بدترین سازشیں کی جا رہی ہیں، پورے ملک کی پالیسیاں اور نظام تشکیل دینے والا عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر کراچی لہو لہان ہے جس پر پوری قوم اضطراب میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی تا خیبر غیر ملکی ایجنڈوں کی سازشیں کار فرما ہیں، ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنا امریکی نیو ورلڈ آرڈر کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افغانستان کی سرحد مکمل سیل کرکے دفاع وطن اور پاکستانیوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے شدت پسند جنگجو عناصر کے خلاف پوری قوت کے ساتھ آپریشن کرکے دہشتگردی سے ہمیشہ کیلئے نجات حاصل کرنے کا وقت آچکا ہے۔ علماء اور مذہبی رہنماﺅں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ایٹمی قوت اور باصلاحیت فوجی قیادت اور عسکری طاقت رکھنے والا اسلامی ملک ہے، پاکستان کے خلاف طالبان کے ذریعے سازشیں، قتل و غارتگری، دہشتگردی، خودکش حملے، بم دھماکے امریکی نیو ورلڈ آرڈر کا حصہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 354271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش