0
Wednesday 26 Feb 2014 08:41

شراب پر مکمل پابندی کا بل ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ، جموں و کشمیر کاروان اسلامی

شراب پر مکمل پابندی کا بل ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ، جموں و کشمیر کاروان اسلامی
اسلام ٹائمز۔ کاروان اسلامی جموں و کشمیر کے امیر مولانا غلام رسول حامی نے کہا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کی غالب اکثریت بلاامتیاز رنگ و نسل مسلک و مذہب اس بات پر متفق ہے کہ ریاست میں شراب و منشیات پر مکمل پابندی عائد ہو اگر چہ اس سلسلے میں ریاست کے دانشور، سیول سوسائٹی کے علاوہ سبھی مذاہب کے لیڈران نے یک زبان ہوکر حکومت جموں و کشمیر سے مانگ کی تھی کہ مسودہ قانون باپت مکمل پابندی شراب و منشیات جو کاروانِ اسلامی نے پچھلے سال تحریر کی تھی اور ریاستی اسمبلی میں پیش کر کے اسے باضابطہ طور پر قانونی شکل دی جائے اگر چہ پچھلے گرمائی سیشن کے دوران اس بل کو شامل بھی کیا گیا تھا تاہم وقت نہ ملنے کی وجہ سے ٹیبل نہ ہوسکی تاہم ہمیں امید ہے کہ کل 26 فروری کو پرائیویٹ ممبرس بل کو پیش کرنے کے لئے وقت رکھا گیا ہے اور اس ضمن میں اگرچہ ہمیں امید ہے کہ حکومت اور حزب اختلاف اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے ریاست کے مستقبل کو سنوارنے کے لئے اس بل کو کل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دیں گے اور کھلی بحث کر کے ریاست میں مکمل شراب نوشی پر پابندی عائد کریں گے۔

بیان کے مطابق کاروان اسلامی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر کاروان اسلامی مولانا غلام رسول حامی نے اس بات پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا کہ جہاں حکومت خود اس بات کو مان رہی ہے کہ ریاست کے نوجوان منشیات اور شراب کے دلدل میں اس طرح پھنس رہے ہیں کہ آنے والے دن کافی تاریک نظر آرہے ہیں اور اس ضمن میں حکومت مختلف drug de-addiction کو چلارہی ہے تاہم یہ اصل مرض کی دوا نہیں ضرورت ہے کہ اس سنگین مسئلے کو سمجھتے ہوئے اس کے خلاف ایسی قانونی دوا بنائی جائے تاکہ مستقبل میں ہمارے نوجوان اس کی جانب راغب نہ ہو سکیں انہوں نے وضاحت کی کہ چند افراد جو شراب لابی سے منسلک ہے اسے کبھی ٹورزم کے ساتھ جوڑکر دکھاتے ہیں اور کبھی جموں و کشمیر کی اقتصادیات کے ساتھ جوڑ کر دکھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند سو کروڑ روپے کے عوض ریاست کے مستقبل کو داؤ پر نہیں لگایا جاسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 355580
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش