0
Sunday 2 Mar 2014 13:57
یوکرائن پر جنگ کے خطرات منڈلانے لگے

اوباما کی پیوٹن سے ٹیلیفونک بات چیت، کریمیا سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ

اوباما کی پیوٹن سے ٹیلیفونک بات چیت، کریمیا سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ روس کی جانب سے یوکرائن میں فوج بھیجنے کی منظوری کے بعد امریکی صدر اوباما نے روسی ہم منصب سے فون پر بات کی اور کریمیا سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا۔ روسی صدر کا کہنا ہے کہ انہیں یوکرائن میں اپنے مفادات اور عوام کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔ روسی پارلیمنٹ کی جانب سے یوکرائن میں فوج بھیجے جانے کی منظوری کے بعد امریکہ نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو فوری طور پر یوکرائن بھیجے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی صدر بارک اوباما نے یوکرین کے معاملے پر نیشنل سکیورٹی حکام سے میٹنگ کے بعد روسی صدر سے فون پر بات کی اور کریمیا سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور اس معاملے پر روس تنہا رہ جائے گا۔ جواب میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین میں قوم پرستوں کی مجرمانہ کارروائیوں پر تشویش ہے اور روس کو یوکرائن کے عوام اور اپنے مفادات کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔ یوکرائن کے معاملے پر اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے فریقین سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ اس سے قبل یوکرائن حکومت نے امریکہ، یورپی یونین اور نیٹو سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مدد کی جائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق یوکرائن پر جنگ کے خطرات منڈلانے لگے۔ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس۔ صورتحال پر اظہار تشویش۔ امریکی صدر اوباما کا روسی ہم منصب سے رابطہ۔ کریمیا سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرائن میں روسی فوجی مداخلت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر امریکی نمائندے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جلد سے جلد یوکرائن میں اپنے فوجی مبصرین بھیجے، تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ امریکی صدر براک اوباما نے یوکرائن کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ امریکی صدر نے کریمیا سے روسی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا۔
 روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روسی شہریوں کے تحفظ کیلئے فوجی مداخلت کی جار رہی ہے۔ دوسری جانب یوکرائن کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین، نیٹو اور امریکہ سے مدد مانگ لی، ان کا کہنا تھا کہ یوکرائن کی سالمیت کے تحفظ کیلئے مدد کی جائے، وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین کی فوج کو جنگ کے لیے الرٹ کر دیا گیا ہے، یوکرائن کے عبوری صدر الیگزنڈر ترچینوف نے کہا ہے کہ یوکرین کی مسلح افواج ملک کے دفاع کیلئے تمام اقدامات کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ روسی حکومت نے جارحیت کا راستہ اختیار کیا، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے روسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے یوکرائن کے بحران پر غور کیلئے نیشنل سکیورٹی ٹیم سے ملاقات کی۔
خبر کا کوڈ : 357130
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش