اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کچہری میں ہونے والے خودکش حملے میں طالبان کے ملوث ہونے کے ثبوت مل گئے ہیں جبکہ پولیس نے دو ملزموں کو بھی گرفتار کر لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔ سانحہ کچہری میں ملوث دو ملزموں کی شناخت بھی ہوچکی ہے جن کا تعلق قبائلی علاقوں سے بتایا گیا ہے۔ حساس ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے خودکش حملے میں براہ راست طالبان گروپ ملوث ہے اور جس نے اسلام آباد کچہری کو نشانہ بنایا ہے وہ مولوی فضل اللہ کی براہ راست نگرانی میں کام کرتا ہے۔
اس گروپ نے طالبان کی جانب سے فائربندی کے اعلان کے بعد اور دوبارہ مذاکرات پر آمادگی کے بعد ایک ڈیتھ سکواڈ تشکیل دیا تھا جو بظاہر تو طالبان سے الگ گروپ دکھائی دیتا ہے مگر حقیقت میں اس گروپ کو افغانستان سے ہی طالبان رہنما مانیٹر اور ہدایات جاری کرتے ہیں۔ حساس اداروں کے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے حکومت کو بھی رپورٹ ارسال کر دی گئی ہے کہ طالبان اب باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے حکومت کو ارسال کردہ رپورٹ میں واضح کہا ہے کہ طالبان دوبارہ منظم ہو رہے ہیں اور اس کے لئے یہ مذاکرات اور فائر بندی کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔