0
Thursday 6 Mar 2014 13:46

پاکستان اور سعودی عرب اسلحے کی مشترکہ پیداوار پر بات چیت کر رہے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان اور سعودی عرب اسلحے کی مشترکہ پیداوار پر بات چیت کر رہے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے میڈیا سے ایف ایٹ سانحے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی سانحے میں بھارتی خفیہ ایجنسی راء کے ملوث ہونے کا بیان دیا، کشمیری طالب علموں پر غداری کے بھارتی الزامات افسوسناک ہیں، کہتے ہیں کہ اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں لیکن علاقائی صورتحال سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ بھارت اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ہے، خطے میں امن و استحکام کیلئے کم از کم ڈیٹرننس رکھنا ضروری ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعاون دیرپا ہے، دونوں ممالک اسلحے کی مشترکہ پیداوار پر بات چیت کر رہے ہیں، تاہم حتمی شکل نہیں دی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پرامن انتخابات بارے پرامید ہیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے ہمارے دل اور ادارے کھلے ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ مسائل کی وجہ سے سویڈن سے سفیر اور کمرشل اتاشی کو واپس بلایا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندے قابل احترام ہیں اور انہیں کسی بھی مسئلے پر سوال پوچھنے کا حق حاصل ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ دفتر خارجہ اور ڈپلومیٹک انکلیو میں دہشتگردی کے بارے میں کوئی دھمکی نہیں ملی، تاہم حفاطتی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 358591
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش