QR CodeQR Code

اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام

سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے قطر سے سفیر واپس بلا لئے، تعلقات کشیدہ

6 Mar 2014 02:38

اسلام ٹائمز: قطر مصر میں اخوان المسلمین کا سب سے بڑا حمایتی ہے جبکہ اس تنظیم پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پابندی ہے۔ الجزیرہ کے تین نمائندے مصر میں گذشتہ کئی مہینے سے قید ہیں۔ خیال رہے کہ قطر بھی گلف کارپوریشن کونسل کا رکن ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے مشترکہ طور پر قطر پر ان ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے الزامات لگاتے ہوئے قطر سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق خلیجی ملکوں کی تنظیم گلف کارپوریشن کونسل میں شامل ان تین ملکوں نے بدھ کو یہ اعلان ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ قطر تین ماہ قبل ریاض میں ہونے والے معاہدے کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں قطر اور دیگر خلیجی ملکوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سوموار کو ریاض میں ایک اجلاس میں تینوں ملکوں نے قطر کو یہ سمجھانے کی بڑی کوشش کی کہ وہ 2013ء میں مشترکہ سکیورٹی کے معاہدے پر عمل درآمد کرے۔ سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے بیان میں کہا گیا کہ بڑے افسوس سے کہا جا رہا ہے کہ قطر معاہدے کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ تاہم بیان میں کوئی تفصیل اور کوئی تعین نہیں کیا گیا کہ قطر کی طرف سے کیا خلاف ورزی کی گئی ہے۔ 
ان ملکوں کے مطابق ان کی اپنی سکیورٹی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری تھا کہ قطر سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا جائے۔ واضع رہے کہ قطر کا الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کے ٹی وی چینل کی انگریزی اور عربی زبانوں میں نشریات دنیا بھر میں دیکھی جاتی ہیں اور اکثر اس کی خبروں اور تجزیوں میں خلیجی ممالک کے اندوری مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے اور خلیجی اور عرب حکومتوں کی پالیسیوں پر تنقیدی جائزے اور تجزیے بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ قطر مصر میں اخوان المسلمین کا سب سے بڑا حمایتی ہے جب کہ اس تنظیم پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پابندی ہے۔ الجزیرہ کے تین نمائندے مصر میں گذشتہ کئی مہینے سے قید ہیں۔ خیال رہے کہ قطر بھی گلف کارپوریشن کونسل کا رکن ہے۔


خبر کا کوڈ: 358593

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/358593/سعودی-عرب-بحرین-اور-متحدہ-امارات-نے-قطر-سے-سفیر-واپس-بلا-لئے-تعلقات-کشیدہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org