0
Friday 7 Mar 2014 00:13

القاعدہ پاکستان کے قبائلی اور مشرقی افغانستان میں اب بھی کام کر رہی ہے، سربراہ امریکی سینٹرل کمانڈ

القاعدہ پاکستان کے قبائلی اور مشرقی افغانستان میں اب بھی کام کر رہی ہے، سربراہ امریکی سینٹرل کمانڈ
اسلام ٹائمز۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر کشیدگی علاقائی استحکام کے لیے شدید خطرہ ہے جب کہ القاعدہ پاکستان کے قبائلی علاقے اور مشرقی افغانستان میں اب بھی کام کر رہی ہے۔ ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے اپنے بیان میں لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بھی علاقائی استحکام کے لیے خطرناک ہے کیونکہ ان کے بارڈر اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول دونوں ملکوں کی فوج کی بڑی تعداد تعینات ہے۔ جنرل لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ القاعدہ پاکستان کے قبائلی علاقے اور مشرقی افغانستان میں اب بھی کام کر رہی ہے جب کہ افغانستان اور پاکستان میں مسلسل دباؤ کی وجہ سے القاعدہ پر محفوظ علاقوں کی جانب بھی منتقل ہو سکتی ہے۔

جنرل لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان فوجی تعلقات گزشتہ 2 برس کے دوران کافی بہتر ہوئے ہیں جس کا ثبوت باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون، القاعدہ کی شکست، افغانستان میں مفاہمت اور دہشت گردوں کے نمٹنے کے لیے امریکا کی جانب سے پاکستان کی امدد ہیں۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی سپورٹ فنڈ کے ذریعے فوجی تعاون، تربیت اور دیگر شعبوں میں مدد کی وجہ سے شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی اہلیت میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 358838
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش