اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد سے واپسی پر لاہور ایئرپورٹ پر صحافیوں کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ اگر طالبان سے مذاکرات کے ذریعے معاملات حل ہوجائیں تو اس سے بڑی بات اور کیا ہوسکتی ہے اور میری دعا ہے کہ ایسا ہوجائے، لیکن مجھے اسکی بات کی امید کم ہی نظر آتی ہے، انکا کہنا تھا کہ اگرچہ مذاکرات میں فوج کے نمائندے کو شامل کرنیکا فیصلہ ہوچکا ہے لیکن میری ذاتی رائے ہے کہ طالبان سے مذاکرات میں فوج کو شامل نہیں ہونا چاہیئے، کیونکہ یہ ایک جرگے کی بات ہے اور اگر جرگہ یہ فیصلہ کر لیتا ہے کہ مذاکرات ہی کرنا ہیں اور آپریشن نہیں کرنا تو اس صورت میں فوج آپریشن نہ کرنے کی پابند ہوگی، اور اسطرح اسکے پاس کوئی آپشن نہیں بچے گا، انہوں نے کہا طالبان مستقل طور پر پرامن ہو جائیں اور اللہ کرے ایسا ہو جائے۔