0
Sunday 9 Mar 2014 10:21

کراچی پولیس کے 115 تفتیشی افسران کو ناقص کارکردگی پر سزائیں

کراچی پولیس کے 115 تفتیشی افسران کو ناقص کارکردگی پر سزائیں
اسلام ٹائمز۔ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کراچی میں بحالی امن کا ہدف حاصل کرنا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیلیے انتہائی مشکل ہو رہا ہے، قانون نافذ کرنیوالے ادارے ریاست سے زیادہ اختیارات حاصل کرنے کی کوشش میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ تاہم عدلیہ اور سول سوسائٹی کے دباؤ پر پولیس نے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے 5 ستمبر 2013ء سے شروع ہونے والے آپریشن کے دوران ناقص تفتیش اور غفلت برتنے پر 115 تفتیشی افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی اور 35 سی آئی اے افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے جن میں 46 تفتیشی افسران کو سخت جبکہ 69 تفتیشی افسران کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں۔ کراچی پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر 2013ء سے کراچی میں شروع ہونیوالی اہدافی کارروائی (ٹارگٹڈ ایکشن) کے دوران 115 تفتیشی افسران کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ 20 فروری تک 46 تفتیشی افسران کو سخت سزائیں دی گئیں جن میں ایسٹ زون کے 32، ویسٹ زون کے 12 اور ساؤتھ زون کے 2 افسران شامل ہیں۔ اسی طرح 69 تفتیشی افسران کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں جن میں ایسٹ زون کے 29، ویسٹ زون 29 اور ساؤتھ زون کے 11 افسران شامل ہیں۔
 
عدالت کو بتایا گیا ہے کہ غفلت برتنے والے سی آئی اے کے 35 افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں۔ پولیس قوانین کے مطابق سخت سزاؤں میں مدت ملازمت میں کمی (سنیارٹی منجمد کرنا)، تنخواہ کی کٹوتی، تنزلی، جبری ریٹائرمنٹ اور ملازمت سے برطرفی شامل ہے، اسی طرح معمولی سزائوں میں تنخواہوں میں اضافے کی بندش اور تحریری طور پر تنبیہ شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق سخت سزا پانے والوں میں شاہراہ فیصل تھانہ کے سب انسپکٹر محمد ابراہیم، زمان ٹاؤن تھانہ کے سب انسپکٹر نیاز حسین، سولجر بازار تھانہ کے اے ایس آئی عبدالوحید، شاہراہ فیصل تھانہ کے انسپکٹر عبدالوحید، بریگیڈ تھانہ کے سب انسپکٹر زاہد حسین، نیو ٹاؤن تھانہ کے سب انسپکٹر اسلم شاہ، جمشید کوارٹرز تھانہ کے انسپکٹر ندیم صدیقی، مبینہ ٹاؤن تھانہ کے انسپکٹر نہال شاہ، ماڈل کالونی تھانہ کے انسپکٹر راؤ ذوالفقار، سعود آباد تھانہ کے سب انسپکٹر منظور حسین اور کورنگی انڈسٹریل تھانہ کے سب انسپکٹر نذر حسین شاہ شامل ہیں۔
 
واضح رہے کہ پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث کراچی میں دہشتگردی اور بھتہ خوری کے خلاف جاری کارروائی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو رہی، اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے بھی ایک مقدمے میں آبزرویشن دی تھی کہ شہر میں دہشتگردی نے کراچی کی سماجی و معاشرتی زندگی کو تباہ کر دیا ہے۔ دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے مقننہ سماجی دباؤ پر قانون سازی تو کر رہی ہے مگر تفتیشی اداروں کی نااہلی نے امن کے قیام کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن بھی ناقص تفتیش کے باعث بے سود ثابت ہو رہا ہے جس سے سنگین جرائم کے ملزمان بھی رہا ہو جاتے ہیں۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ بھی آبزرویشن دے چکی ہے کہ تفتیشی افسران کی ناقص کارکردگی کے باعث ملزمان چھوٹ جاتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 359684
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش