0
Monday 10 Mar 2014 01:44
سمیع الحق اور منور حسن ملک دشمنوں کے وکیل بنے ہوئے ہیں

طالبان کو ریاست کے ہم پلہ فریق تسلیم کرنا خطرناک ہے، صاحبزادہ حامد رضا

دہشتگرد فضائی حملوں سے بچنے کیلئے جنگ بندی کا ڈرامہ کر رہے ہیں
طالبان کو ریاست کے ہم پلہ فریق تسلیم کرنا خطرناک ہے، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ طالبان ڈر اور شر پھیلا رہے ہیں، ظالمان ظلم اور جرم کی علامت بن چکے ہیں، ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد پر تمام طالبان گروپ متفق اور متحد ہیں، دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کے لیے 65ء کی پاک بھارت جنگ والے جذبے کی ضرورت ہے، طالبان کو ریاست کے ہم پلہ فریق تسلیم کرنا خطرناک ہے، طالبان کی حمایت کا کوئی اخلاقی اور مذہبی جواز نہیں، دہشت گرد فضائی حملوں سے بچنے کے لیے جنگ بندی کا ڈرامہ کر رہے ہیں، سانحۂ اسلام آباد کے ماسٹر مائنڈ طالبان ہی تھے۔ احرار الہند محض افسانہ ہے، طالبان کے فیصلہ سازی کے عمل میں امریکہ اور بھارت کو رسائی حاصل ہے، عوام کا حکومت پر اعتماد اور اعتبار ختم ہوچکا ہے، موجودہ حکومت بھی نااہل، ناکام اور نالائق ہے، وزیر داخلہ طالبان کی صفائیاں پیش کرنا بند کریں اور طالبان کی بجائے پاکستان کے ترجمان بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی شادباغ لاہور میں سنی اتحاد کونسل ضلع لاہور کے عہدیداران و کارکنان کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزاہ حامد رضا نے کہا کہ عوام طالبان کی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ حکومت کی معاشی دہشت گردی کا بھی شکار ہیں۔ دہشت گردی کے حوالے سے حکومتی پالیسی ابہام در ابہام کا شکار ہے۔ تھر میں قحط سے بچوں کی ہلاکت حکومت کی مجرمانہ غفلت ہے۔
 
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ ریاست کے باغیوں کو سر آنکھوں پر بٹھانے کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ حکمران عوام کو تحفظ اور انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔ پولیس، پٹوار اور ایف بی آر کی اصلاح کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ درود والوں نے پاکستان بنایا تھا اور بارود والوں کے بڑوں نے پاکستان کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ایٹمی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے شرمناک کھیل کھیل رہے ہیں۔ فوج کا مذاکرات میں شامل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ قوم دہشت گردوں کو مزید مہلت دینے کی حامی نہیں، دہشت گردوں سے مذاکرات ٹریجڈی میں کامیڈی پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش ہیں، طالبان نے اپنے طرز عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ امن اور جمہوریت سے نفرت کرتے ہیں اور صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔ طالبان کا اعلان جنگ بندی گہری منصوبہ بندی ہے۔ حکومت دہشت گردوں کے خلاف ویسا آپریشن کرے جیسا سری لنکا نے تامل باغیوں کے خلاف کیا تھا۔ سمیع الحق اور منور حسن ملک دشمنوں کے وکیل بنے ہوئے ہیں۔ کمیٹی کمیٹی کا کھیل اب بند ہونا چاہیے۔ فوج کو مجرموں اور قاتلوں کے ساتھ بٹھانا برداشت نہیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 359846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش