0
Thursday 13 Mar 2014 14:59

اڑھائی ارب ڈالر دوست ممالک سے ملے، یہ نہ پوچھیں کس نے دیئے، اسحاق ڈار

اڑھائی ارب ڈالر دوست ممالک سے ملے، یہ نہ پوچھیں کس نے دیئے، اسحاق ڈار
اسلام ٹائمز۔ چند ہفتوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں آٹھ فیصد تک اضافے کے حوالے سے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ "ملک و قوم اور لوگوں کو شدت پسندی جیسے مسئلے سے باہر نکانے کیلئے سرمایہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن ہم امن کو ایک موقع دینا چاہتے ہیں، ملک میں جاری شدت پسندی کو برداشت نہیں کرسکتے۔" ریاست کے تمام ادارے چاہے وہ فوجی ہوں یا سویلین وزیراعظم سے اتفاق کرتے ہیں کہ سکیورٹی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے، اقتصادی صورتحال اور ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے سخت محنت کرنی پڑیگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزیرستان میں کسی بھی فوجی آپریشن کے حوالے سے فیصلہ نہیں کیا ہے، کیونکہ وہ اس آپشن کا استعمال کرنے سے پہلے مذاکراتی عمل کو ایک موقع دینا چاہتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ فوجی آپریشن پر اخراجات کا انحصار، اسکی حد اور گنجائش پر ہوگا۔ 

ابتک دہشتگردی کیخلاف جنگ پر ہونیوالے اخراجات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں بالواسطہ اور بلاواسطہ بہت سے اخراجات ہوئے، جن میں اقتصادی ترقی کا نقصان، بیروز گاری، مستقبل اور ماضی کی جی ڈی پی میں نقصانات شامل ہیں اور اس پر جلد قابو پانا ایک مشکل کام تھا، تمام بڑے اقتصادی اعشاریہ مثبت ہیں اور موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو درست سمت میں گامزن کر دیا ہے۔ جی ڈی پی میں اضافہ جبکہ مہنگائی میں کمی کا آئی ایم ایف سمیت کئی بین الاقوامی اداروں نے بھی اعتراف کیا۔ رواں مالی سال کے دوران ترسیلات زر میں 11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے منصوبوں کی فنڈنگ کیلئے پاکستان ڈیویلپمنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے جس کیلئے اڑھائی ملین ڈالر موصول ہوئے ہیں یہ رقم بعض دوست ممالک نے دی ہے یہ نہ پوچھیں کس نے دی ہے، جبکہ آئی ایم ایف سے ملنے والی قرض کی رقم سے بھی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئیگی۔
خبر کا کوڈ : 361213
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش