اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت گلگت بلتستان نے سرکاری ہسپتالوں سے مفت علاج کی سہولت ختم کرکے علاج معالجے پر فیسیں نافذ کرتے ہوئے اس کو قانونی تحفظ دینے کے لیے مسودہ قانون، منظوری کے لیے ایوان میں پیش کردیا ہے۔ صوبائی وزیر صحت حاجی گلبر نے بل اسمبلی میں پیش کیا، جسے ڈپٹی اسپیکر نے سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ اس مسودے پر اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ مذکورہ بل پر قانون سازی کی صورت میں گلگت بلتستان کے عوام کو 66 سالوں سے حاصل مفت علاج کی سہولت ختم ہو جائے گی اور مریضوں سے مختلف مدوں میں فیس کے نام پر ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو پہلے ہی ناکافی سہولیات کا سامنا ہے، فیسوں کی وصولی سے غریب عوام پر مزید مالی بوجھ بڑھ جائیگا۔ گلگت بلتستان کے سیاسی و سماجی حلقوں نے اسکی بھرپور مزمت کرتے ہوئے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔