0
Saturday 15 Mar 2014 10:04
صیہونی حکومت خطے کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے

حسن نیت کا مظاہرہ کیا گیا تو ایران کا ایٹمی مسئلہ قابل حل ہے، جواد ظریف

حسن نیت کا مظاہرہ کیا گیا تو ایران کا ایٹمی مسئلہ قابل حل ہے، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف  نے ایران کے ایٹمی مسئلے کو قابل حل قرار دیا ہے۔ محمد جواد ظریف ایران، ترکی اور جمہوریۂ آذربائیجان کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لئے ترکی کے شہر وان گئے ہوئے ہیں۔ گذشتہ روز ترکی کے "آخبر" چینل کے ساتھ گفتگو میں محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مذاکرات بہتر طور پر آگے بڑھ رہے ہیں، البتہ بعض دشوار مسائل بھی ہيں جنہیں حل کرنے کے لئے نیک نیتی کی ضرورت ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران، ایٹمی مسئلے کے حل ہوجانے سے، انقرہ کے ساتھ تجارتی لین دین کو تیس ارب ڈالر تک پہنچانے کے اپنے ہدف کو پالیگا۔ محمد جواد ظریف نے شام کے حوالے سے ایران اور ترکی کے درمیان پائے جانے والے نظریاتی اختلافات کے بارے میں کہا کہ تہران اور انقرہ شام کی تبدیلیوں کے بارے ميں بعض مسائل میں مفاہمت رکھتے ہيں اور دونوں فریق شام کے بحران کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل کے حصول پر تاکید کرتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کا ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں بہتری کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایران کا خیال ہے کہ حکومت اسرائیل علاقے کے لئے سب سے بڑا خطرہ شمار ہوتی ہے، جو فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے اور ایٹمی نیز کیمیاوی ہتھیار رکھنے کے ساتھ ہی جارحانہ فطرت کی حامل ہے۔

ادھر اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران، ترکی اور آذربائیجان سہ جانبہ تعاون کے لئے بے پناہ مشترکات کے حامل ہیں۔ محمد جواد ظریف کل ایران، ترکی اور آذربائیجان کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لئے ترکی کے شہر "وان" پہنچے تھے۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سے پہلے ہونے والے دو اجلاسوں میں تین ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا اور تعاون کی کئی یاد داشتوں پر دستخط کئے گئے۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ نے ایران، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان گذشتہ روز ماہرین کی سطح کے ہونے والے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں مختلف شعبوں کے حوالے سے تعمیری  گفتگو انجام پائی ہے اور امید ہے کہ وزراء خارجہ سطح کے اجلاس میں ٹھوس فیصلے کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایران، ترکی اور آذربائیجان کے وزراء خارجہ کا اجلاس تینوں ممالک میں تعلقات کے فروغ اور مشترکہ منصوبوں پر عمل درآمد کے مقصد سے تشکیل دیا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 361893
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش