0
Sunday 5 Sep 2010 06:42

کوئٹہ،القدس ریلی پر خودکش حملے کے خلاف مکمل ہڑتال،شہداء کی تدفین کر دی گئی

کوئٹہ،القدس ریلی پر خودکش حملے کے خلاف مکمل ہڑتال،شہداء کی تدفین کر دی گئی
کوئٹہ:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق کوئٹہ میں القدس ریلی پر خودکش حملے کے شہداء کو سپردخاک کر دیا گیا۔حملے کیخلاف شہر بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔جبکہ واقعہ کو 18گھنٹے گزر جانے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا۔کوئٹہ میں یوم القدس کی ریلی پر خودکش حملہ کیخلاف شٹرڈاوٴن ہڑتال کے موقع پر شہر کے اہم کاروباری مراکز بند رہے،جبکہ شہر میں ٹریفک بھی معمول سے کم دکھائی دیا،حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے اسکول،کالج سمیت تمام تعلیمی ادارے بند کر دیئے۔ ہڑتال کی اپیل بلوچستان شیعہ کونسل نے کی تھی۔ہڑتال کے موقع پر فضا مکمل سوگوار رہی۔ 
ادھر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے کوئٹہ بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات تھے۔پولیس اور ایف سی کے جوان شہر میں گشت کرتے رہے۔القدس ریلی پر خودکش حملے کے 45 شہداء کی تدفین کر دی گئی۔شہداء کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔شہداء کی ہزارہ قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔
ادھر خودکش بم دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میڈیا کو موصول ہو گئی۔فوٹیج کے مطابق ریلی کے شرکاء میزان چوک پر کچھ دیر کیلئے رکے،تو اس دوران ہجوم میں سے ایک شخص سفید کپڑے پہنے ہوئے اور کالی چادر اوڑھے ہوئے آیا۔جو کہ گرمی کے موسم میں حیرت کی بات ہے،چلتا ہوا ہجوم کے درمیان پہنچا ہے اور جس سمت سے وہ شخص آیا ہے،وہیں ایک موٹر سائیکل بھی کھڑی ہوئی تھی۔ اس شخص نے جیسے ہی اپنا ساتواں قدم اٹھایا ہے،تو اس کیساتھ ہی جس سمت سے وہ ہجوم کی جانب بڑھا تھا،وہاں دھماکا ہو گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میزان چوک پر خودکش حملہ کرنے والے وحشی جانور اور ان کا نیٹ ورک قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا۔دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی،عوام اتحادویکجہتی کا مظاہرہ کریں،اور صبر کے دامن کو ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔وزیراعلیٰ نے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے صحافیوں سمیت دیگر افراد کی ہلاکت پر گہر ے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ القدس ریلی پر دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد پینسٹھ ہو گئی،شہدا کی تدفین ہزارہ قبرستان میں کر دی گئی ہے،جبکہ حملے کے اکیس گھنٹوں بعد نامعلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تدفین شہر کی مختلف امام بارگاہوں میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ہزارہ قبرستان میں کر دی گئی ہے،اس موقع سیکورٹی کے سخت انتظامات کے تحت ایف سی،پولیس،اے ٹی ایف،اور بلوچستان کانسٹیبلری کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ دھماکے میں پینسٹھ افراد جاں بحق اور ایک سو پچاس سے زائد زخمی ہوئے،جن میں کئی صحافی بھی شامل ہیں،اے آر وائی نیوز کوئٹہ کے بیورو چیف مصطفی خان ترین اور کمیرہ میں امین اللہ مینگل بھی فرائض کی ادائیگی کے دوران دہشتگردی کا نشانہ بنے۔تمام زخمیوں کو سی ایم ایچ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے،تاہم ایک ہی اسپتال منتقل کئے جانے کے باعث زخمیوں کے علاج میں مشکلات کا سامنا ہے۔
دھماکے کے بعد کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں فضا سوگوار ہے،کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے،تمام تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بند ہیں۔سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہا،جبکہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت سٹی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 36249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش