0
Monday 17 Mar 2014 17:28

حکومت نے انتظامیہ اور محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کر دی ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

حکومت نے انتظامیہ اور محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کر دی ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت عام آدمی کی حکومت ہے اور صوبہ اور ملک کے عوام نے ان سے بہت سی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم عوام کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے۔ ان کی حکومت نے انتظامیہ اور محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کرا دی ہے اور تقرری و تعیناتی میں کسی قسم کا کوئی دباؤ موجود نہیں لیکن وہ ان محکموں سے نتائج ضرور حاصل کریں گے۔ انہوں نے انتظامیہ اور پولیس حکام پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو بہتر بنانے خاص طور سے تشدد کی کاروائیوں پر قابو پانے میں نتیجہ خیز اقدامات کریں۔ اس حوالے سے وہ کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد، آئی جی پولیس، سیکرٹری داخلہ تمام ڈویژنل کمشنروں، آر پی اوز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال میں قدرے بہتری ضروری آئی ہے لیکن عمومی طور پر صورتحال اب بھی اطمینان بخش نہیں۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ حالات کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔ انہیں ٹھوس نتائج چاہیئیں۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ جرائم پر قابو پانا اور امن و امان بحال کرنا بنیادی طور پر پولیس اور لیویز کی ذمہ داری ہے۔ انہیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور لیویز کی پیشہ وارانہ ضروریات پوری کرنے میں حکومت نے کوئی کمی نہیں کی ہے اور آئند بھی ان کی تمام جائز ضروریات پوری کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ اور پولیس کو مکمل اختیارات دیئے ہیں۔ لہذا انہیں بھی کسی تامل کے بغیر حالات کی بہتری کے لیے نتیجہ خیز کارکردگی دکھانی پڑے گی۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ بلوچستان کو ترقی دینے کے مقاصد یہاں قیام امن سے مشروط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام علاقوں میں حکومت کی رٹ قائم کرنی ہوگی۔ انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ پولیس اور انتظامیہ کی حقیقی ضروریات کے مطابق انہیں گاڑیاں و ضروری آلات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ جن پولیس اور لیویز اہلکاروں کی غیر معمولی کارکردگی پر ان کے لیے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس پر بلاتاخیر عملدرآمد کیا جائے۔ وزیراعلٰی نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ کسی تفریق اور رعایت کے بغیر جرم کرنے والے ہر شخص کے خلاف بلاخوف و خطر کاروائی کریں۔ آئین اور قانون کے مطابق فرائض انجام دینے والے اہلکاروں کو مکمل تحفظ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کمشنروں کو ہدایت کی کہ ہر ضلع میں محکمہ پولیس کو 100 ایکڑ اراضی الاٹ کریں۔ تاکہ پولیس کے لیے تربیتی مرکز کے قیام اور دیگر پیش وارانہ سہولتوں کا اہتمام کیا جا سکے۔ انہوں نے پولیس اصلاحات کا عمل تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وزیراعلٰی نے کہا کہ تمام کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں، آرپی اوز اور ڈی پی اوز کی کارکردگی کا وہ ازخود جائزہ لے رہے ہیں اور خراب کارکردگی، امن و امان و جرائم پر قابو پانے میں ناکامی کی صورت میں ایسے افسروں کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق کاروائی ہوگی جبکہ اطمینان بخش اور بہتر کارکردگی دکھانے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ وزیراعلٰی نے امن و امان کے حوالے سے ان کی اپنی سربراہی میں اسی سطح کا اجلاس ہر ماہ کے آخری ہفتے میں منعقد کرنے کی ہدایت کی تاکہ ضلع کی سطح پر امن و امان اور جرائم پر قابو پانے کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی کارکردگی کا وہ خود ماہانہ جائزہ لے سکیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلٰی نے کہا کہ مختلف انٹیلی جنس اداروں میں شیئرنگ اور تعاون کے لیے صوبائی سطح پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے اور ضلعی اور ڈویژنل سطح پر بھی اس عمل کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے کوئٹہ میں جرائم پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے منصوبے پر جلد از جلد عملدرآمد کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ حکومت، ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام کو فری ہینڈ دے رہی ہے اور اب پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کسی تمیز کے بغیر کاروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ جرم کا ارتکاب کرنے والا شخص کوئی بھی شناخت رکھتا ہو، انتظامیہ اور پولیس کی نظر میں وہ صرف ملزم ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انتظامیہ آئین اور قانون کے مطابق اپنا کام کرے۔ سیاسی معاملات طے کرنا سیاسی قیادت کا کام ہے۔ قبل ازیں سیکریٹری داخلہ نے صوبہ میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ جبکہ مختلف ڈویژنل کمشروں نے اپنے اپنے علاقے میں امن و امان کی صورتحال، درپیش مسائل اور منصوبوں پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر آرپی اوز نے بھی اپنے اپنے علاقے میں پولیس کی کارکردگی سے اجلاس کو آگاہ کیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے بھی تبادلہ خیال کیا۔

خبر کا کوڈ : 362696
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش