0
Tuesday 7 Sep 2010 23:29

کوئٹہ اور لاہور کے دھماکے لشکر جھنگوی نے کرائے،اب حکومت ڈنڈا چلائے گی،بلوچستان میں سوات طرز کی کارروائی ہو گی،رحمان ملک

کوئٹہ اور لاہور کے دھماکے لشکر جھنگوی نے کرائے،اب حکومت ڈنڈا چلائے گی،بلوچستان میں سوات طرز کی کارروائی ہو گی،رحمان ملک
کوئٹہ:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اساتذہ،مزدوروں،دکانداروں اور دیگر بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر حکومت کا پیمانہٴ صبر لبریز ہو چکا ہے،قیام امن کے لئے نوابزادہ حیربیار،براہمداغ بگٹی اور خیربخش مری سے رابطے کئے،مگر مثبت جواب نہیں آیا،ہم نے پہلے پیار سے بات کی اب ایکشن ہو گا اور نتیجہ قوم خود اپنی آنکھوں سے دیکھے گی،ان تمام عناصر کو آخری بار خبردار کر رہے ہیں کہ وہ مذموم کارروائیوں سے باز آ جائیں،اور حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں۔آئندہ کسی نے قومی پرچم کی بے حرمتی کی،تو اسے معاف نہیں کیاجائیگا اور سخت ایکشن لیا جائیگا جس کا انہیں اندازہ نہیں ہے،اب حکومت ڈنڈا چلائے گی اور بلوچستان میں سوات طرز کی کارروائی کرینگے،لاہور اور کوئٹہ کے دھماکوں میں لشکر جھنگوی ملوث ہے۔
وہ گزشتہ روز دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچنے کے بعد ائیرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔رحمن ملک نے کہا کہ حکومت تمام مذہبی جلوسوں کا احترام کرتی ہے اور کسی جلوس پر پابندی کی خواہش مند نہیں،مگر جلوس محدود اور دیگر مذہبی پروگرام کسی بڑی چار دیواری کے اندر انجام دیئے جائیں تو حکومت تحفظ فراہم کرسکے گی،اس سلسلے میں عید کے بعد ملک کے تمام مسالک کے علمائے کرام سے ملاقات کروں گا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ بہت ہو گئی،ہم نے پیار سے بات کی،تاکہ لوگ خود صحیح راستے پر آجائیں،اب حکومت ڈنڈا چلائے گی تو صورتحال عوام اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس صوبے میں سیاسی جماعتوں کی جگہ مسلح لبریشن پارٹیاں لے لیں تو وہاں سیکورٹی فورسز کو کارروائیاں کرنی ہی پڑتی ہیں۔
اے پی پی کے مطابق رحمان ملک نے کہا کہ انہوں نے لندن میں نوابزادہ حیر بیار مری سے ملاقات کی،براہمداغ بگٹی سے بھی بلواسطہ بات چیت کی ہے اور نواب خیربخش مری کو بھی پیغامات بھیجے،لیکن قیام امن کے لئے مذاکرات کے لئے ان کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا،وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بلوچستان میں اساتذہ،مزدوروں،دکانداوں اور دیگر بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر حکومت کا پیمانہ صبر لبریز ہو گیا ہے اور متشدد کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔
رحمن ملک کا کہنا تھا کہ جن افراد کے خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواء کا واویلہ کیا جاتا ہے،ان کی ایک تعداد دبئی،سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں قیام پذیر ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے میں غیر ملکی پیسہ استعمال ہو رہا ہے اور غیر ملکی ہاتھ پوری طرح ملوث ہے۔این این آئی کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں آخری بار ان تمام عناصر کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اپنی مذموم کارروائیوں سے باز آجائیں ورنہ ان کیخلاف بہت سخت ایکشن لیاجائیگا،جس کا انہیں اندازہ نہیں ہے۔
میں ایک بات دوبارہ واضح کرتا ہوں کہ اگر آئندہ کسی نے پاکستان کا پرچم اتار کر اس کی بے حرمتی یا جلانے کی کوشش کی،تو اسے کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا،میں تمام جماعتوں کو پاکستان کے سبز جھنڈے تلے مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔

خبر کا کوڈ : 36576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش