0
Wednesday 26 Mar 2014 01:23

مصر میں سیاسی مخالفت پر بدترین انتقام انتہائی قابل مذمت ہے، ڈاکٹر وسیم اختر

مصر میں سیاسی مخالفت پر بدترین انتقام انتہائی قابل مذمت ہے، ڈاکٹر وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل رائو ظفر اقبال نے مصری عدالت کی جانب سے صدر مرسی سمیت اخوان المسلمون کے529 افراد کو سزائے موت سنانے کے فیصلے پر شدید الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ مصری فوج نے کس طرح ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا اور اب سیاسی انتقام کی خاطر اخوان المسلمون کے رہنمائوں اور کارکنوں کو سنگین سزائیں دے رہی ہے۔ مصری عدالت نے صرف دو مختصر سماعتوں میں اپنا فیصلہ سنایا وکلاء کو دفاع کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ اخوان المسلمون کی قیادت اور کارکنوں پر قتل، پولیس اسٹیشن پرحملے، فلسطین کی حماس تحریک کے عسکری بازو کے لئے جاسوسی کرنے جیسے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کے علمبردار ممالک، این جی اوز اور اقوام متحدہ مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش کیوں ہے؟ اخوان کے529 بے گناہ افراد کو سزائے موت سنانا ظلم عظیم ہے۔ عالمی برادری نوٹس لے کر اپنا مثبت کردار ادا کرے۔ سزائے موت کے خلاف دن رات راگ الآپنے والے خاموش تماشائی بن چکے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنمائوں نے مزید کہا کہ مصر میں جمہوری حکومت کو ایک سال بھی چلنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ سیاسی مخالفت پر بدترین انتقام انتہائی قابل مذمت ہے۔ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں محض دو سماعتوں میں سزائے موت دینا انصاف کا قتل عام کرنے کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 365806
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش