0
Friday 28 Mar 2014 06:25
پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد دیکھنے کا خواہاں ہے

بارڈر سکیورٹی گارڈز کے اغوا کا ثبوت دیں سخت اقدام کرینگے، ممنون حسین، ایرانی صدر کا خیرمقدم

بارڈر سکیورٹی گارڈز کے اغوا کا ثبوت دیں سخت اقدام کرینگے، ممنون حسین، ایرانی صدر کا خیرمقدم
اسلام ٹائمز۔ کابل میں پاکستانی صدر ممنون حسین سے اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور ایران کے سرحدی محافظوں کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔ صدر پاکستان ممنون حسین افغان صدر کی دعوت پر ایک روزہ دورے پر افغانستان گئے تھے، جہاں ان سے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ون آن ون  ملاقات کی۔ صدر ممنون حسین نے کہا پاکستان اپنی سرحدوں میں دہشت گردی نہیں ہونے دے گا، ایران کے سکیورٹی  گارڈز کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں، ایرانی سکیورٹی گارڈ کے اغوا کا ثبوت دیں، سخت اقدام کریں گے۔ ایرانی صدر نے پاکستان کے موقف اور حمایت کا خیر مقدم کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صدر ممنون حسین نے یہاں جشن نوروز کے موقع پر صدر کرزئی کی طرف سے  دیئے گئے ظہرانے میں ایرانی صدر حسن روحانی کے شکوے کا جواب دیتے ہوئے کہا ایران کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ ایرانی گارڈز کو اغواء کرکے پاکستان لایا  گیا ہے تو پاکستان کو دیں، پاکستان اس پر سخت کارروائی کرے گا۔ ظہرانے میں غیر رسمی بات چیت کے دوران ایرانی صدر نے پاکستانی ہم  منصب سے گفتگو میں سرحدی گارڈز کے اغواء کا مسئلہ اٹھایا، جس پر صدر ممنون نے کہا آپ ہمیں ثبوت دیں تو ہم ان عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کریں گے۔ گفتگو میں ایرانی صدر نے علامہ اقبال کا حوالہ دیا اور کہا علامہ اقبالؒ اسلامی دنیا کے اتحاد کے داعی تھے۔ اقبالؒ کا فارسی کلام بہت اہم ہے، تو صدر ممنون نے کہا پاکستان میں کئی دوسرے شعراء بھی فارسی میں شاعری کرتے رہے ہیں۔ ایرانی صدر نے شیخ سعدی اور مولانا روم کی شاعری کا بھی تذکرہ کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستانی صدر ممنون حسین نے اپنے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسن روحانی کو باور کرایا ہے کہ پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد دیکھنے کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے سرگرم رہے گا، کیونکہ ایسا کرنا اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے، پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ کشیدگی سے پاک تعلقات کا خواہاں ہے۔ ایران نے اپنے بارڈر سکیورٹی گارڈز کے اغوا اور انہیں پاکستان میں رکھے جانے کے بارے میں ٹھوس شواہد پیش کیے تو اس کے مرتکبین کو عبرت ناک سزا دی جائے گی۔ صدر افغان دارالحکومت کابل میں اپنے ایک روزہ طوفانی دورے کے بعد وطن واپس آتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے، انہوں نے کابل میں جشن نوروز کی تقاریب میں شرکت کی۔ ایران، افغانستان اور تاجکستان کے سربراہان مملکت کے ساتھ اجلاس میں حصہ لیا اور افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی۔ صدر نے افغان صدر پر واضح کیا کہ پاکستان ترقی کے جس سفر پر چل نکلا ہے وہ اسے بہت جلد خطے کا قابل تقلید ملک بنادے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت نے جن ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد رکھ دی ہے وہ اس کی عظمت رفتہ کو بحال کر دے گی۔
 
افغان صدر نے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مثبت پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے ہاں بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کا ڈول ڈالنے کے لیے مختصر وفد میں ان کے ہمرکاب تھے۔ صدر ممنون حسین نے بتایا کہ انہوں نے ایران، افغانستان اور تاجکستان کے صدر صاحبان کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے، جسے قبول کرلیا گیا۔ ایران کے صدر سے اپنی ملاقات کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے صدر ممنون حسین نے بتایا کہ چار ملکی سربراہان کے اجلاس میں صدر روحانی نے بلوچستان سے متصل اپنے صوبے سے بارڈر سکیورٹی گارڈز کے اغوا اور ان میں سے ایک کے مبینہ قتل کا سوال اٹھایا تھا، جس پر انہیں صاف طور پر آگاہ کر دیا گیا کہ پاکستان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان کی سرزمین پر ایسی کسی کارروائی کی اجازت دی جاسکتی ہے، حکومت نے چھان بین کرلی ہے، اس کے باوجود اگر ایرانی حکومت کے پاس کوئی ثبوت موجود ہیں تو وہ پاکستان کو فراہم کرے، حکومت اس پر سخت کارروائی کرکے ثابت کر دے گی کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں ہو، پاکستان اسے برداشت نہیں کرے گا۔ پاکستان کو اپنا امن عزیز ہے اور دوسروں کو بھی پرامن دیکھنے کا خواہاں ہے۔
خبر کا کوڈ : 366642
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش