0
Saturday 29 Mar 2014 13:38
بلاول بھٹو کو دھمکیوں کی ساری کڑیاں پنجاب سے ملتی ہیں

طالبان اور لشکر جھنگوی ایک ہی ہیں، طالبانی این آر او کی بات شروع ہونیوالی ہے، رحمان ملک

طالبان اور لشکر جھنگوی ایک ہی ہیں، طالبانی این آر او کی بات شروع ہونیوالی ہے، رحمان ملک
اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو دھمکیوں کی ساری کڑیاں پنجاب سے ملتی ہیں، صوبائی حکومت معاملے کی تحقیقات کرائے، متحدہ قومی موومنٹ پیپلز پارٹی اتحاد ملک کے لئے انتہائی ضروری ہے، الطاف حسین اور سابق صدر زرداری کی بات چیت کو فی الحال سامنے نہیں لاسکتے۔ کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں رحمان ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے حوالے سے میڈیا میں مختلف افواہیں گردش کر رہی ہیں لیکن وہ یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم ایک حقیقیت ہے، جس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی بات چیت کی تفصیلات وہ نہیں بتا سکتے، لیکن موجودہ حالالت میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی دوستی ضروری ہے۔

سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو دھمکیوں کی ساری کڑیاں پنجاب سے ملتی ہیں، صوبائی حکومت معاملے کی تحقیقات کرائے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو دی جانے والی دھمکی کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں کیونکہ طالمان ہمیشہ دھمکیاں دیتے ہیں اور اب اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ طالبان اور لشکر جھنگوی ایک ہی ہیں۔ رحمان ملک کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کی باتوں کا بھروسہ نہیں کرسکتے، طالبان مذاکرات کی آڑ میں دوبارہ منظم ہونا چاہتے ہیں۔ سابق وزیر داخلہ نے مذاکراتی عمل پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ مجرم کو اسٹیٹ لیول پر لایا جائے گا تو وہ من مانی ہی کریگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے علیحدگی کی بات کرنے والوں کے ساتھ بات کسی صورت نہیں ہوسکتی اور نہ ہی حکومت کے پاس کسی قاتل کو چھوڑنے کا اختیار ہے، تاہم موجودہ حالات کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ طالبانی این آر او کی بات شروع ہو جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پروفیسر اجمل، شہباز تاثیر اور علی حیدر گیلانی طالبان کی قید میں ہیں تو ان کی ویڈیو جاری کریں۔
خبر کا کوڈ : 367013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش