0
Sunday 30 Mar 2014 11:52

برطانوی جیلوں میں ہر ساتواں قیدی مسلمان ہے

برطانوی جیلوں میں ہر ساتواں قیدی مسلمان ہے
اسلام ٹائمز۔ برطانوی اخبار ”انڈی پینڈنٹ“ کے مطابق برطانوی جیلوں میں ہر سات میں سے ایک قیدی مسلمان ہے، جو کہ قیدیوں کی مجموعی تعداد میں ایک چوتھائی سے بھی زیادہ تعداد بنتی ہے۔ اس صورت حال نے برطانیہ کے محکمہ انصاف کی کارکردگی پر سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ ایک دہائی میں مسلمان قیدیوں کی تعداد دوگنی ہوئی ہے۔ اس وقت برطانوی جیلوں میں 12ہزار سے زائد مسلمان بند ہیں۔ 2002ء میں مسلمان قیدیوں کی تعداد 5502 تھی جو 7.7فیصد بنتی ہے جب کہ 2013ء میں یہ تعداد 14فیصد بڑھ کر 11729 ہو گئی اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 

بچہ جیل میں بھی مسلمان نوجوان زیادہ ہیں۔ ایک تہائی مسلمان قیدیوں کا آبائی تعلق کیریبیئن یا افریقی ممالک سے ہے۔ پاکستانی اور بنگلادیشی جرائم پیشہ نوجوانوں کی عمریں 15سے25سال کے درمیان ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی وزارت انصاف کے اعدادوشمار کے مطابق برطانوی جیلوں میں مسلمانوں کی تعداد 12ہزار سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ یہ تعداد گذشتہ ایک دہائی میں دوگنا سے بڑھ گئی ہے، مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی اس ڈرامائی تعداد نے وزراء کے کان کھڑے کر دیئے کہ اس بات کی تحقیق کریں کہ پولیس اور عدالتیں مسلمانوں کے ساتھ سختی سے پیش آ رہی ہیں۔ کچھ کا کہنا ہے کہ اسلام فوبیا کی وجہ سے تعداد میں اضافہ ہوا۔ 

انگلینڈ اور ویلز کی مجموعی آبادی میں مسلمان صرف 4.7 فیصد ہیں۔ انگلینڈ اور ویلز میں ہر سات میں سے ایک قیدی مسلمان ہے اور اس لحاظ سے برطانوی جیلوں میں مجموعی قیدیوں کی تعداد کا 14فیصد مسلمان ہیں۔ کئی جیلوں میں ایک تہائی قیدی مسلمان ہیں اور وائٹ مور میں کیمبرج شائر کی اے کیٹیگری جیل میں 43 فیصد مسلمان ہیں۔ لندن کی دو جیلوں اسس میں 34 فیصد جب کہ فلتھم میں 33 فیصد قیدی مسلمان ہیں۔
خبر کا کوڈ : 367382
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش