0
Wednesday 2 Apr 2014 19:20

بیرون ملک لڑنے والے دو ہفتوں میں واپس آجائیں، بحرینی وزارت داخلہ

بیرون ملک لڑنے والے دو ہفتوں میں واپس آجائیں، بحرینی وزارت داخلہ
اسلام ٹائمز۔ بحرین نے دوسرے ملکوں لڑنے والوں کو واپس آنے کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت کا اعلان کیا ہے۔ واپس نہ آنے پر دہشت گرد قرار دے دیا جائے گا، شہری بھی نہیں رہیں گے۔ بحرین نے اپنے ان شہریوں کو دو ہفتوں کے دوران واپس آنے کی مہلت دی ہے جو دوسرے ملکوں میں دہشت گردی میں مصروف ہیں۔ بحرین کی حکومت کا کہنا ہے کہ بیرون ملک بحرینی جہادیوں نے ایسا نہ کیا تو ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین کے وہ شہری جو کسی بھی جنگی علاقے میں جہاد کے نام پر موجود ہیں انہیں ہر صورت دو ہفتوں میں واپس آنا ہو گا جو اس عرصے میں واپس نہیں آ سکیں گے ان کے ساتھ ملکی قانون کے مطابق بطور دہشتگرد سلوک کیا جائے گا۔ اس صورت میں ملنے والی سزا کے تحت وہ بحرینی شہریت سے بھی محروم کیے جا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ماہ فروری کے اواخر میں بحرین کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ اس سلسلے میں قانون کو مزید سخت کیا جا رہا ہے اور اس قانون کا اطلاق شام میں لڑنے والوں کے خلاف بھی ہو گا۔ واضح رہے سعودی عرب کا پڑوسی بحرین امریکا کے پانچویں بحری بیڑے کا ہیڈ کوارٹرز ہے اور اپنے ہمسایہ ملک سعودی عرب کے نقش قدم پر ہے۔ سعودی عرب نے ایک ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ باہر کے ملکوں میں دہشت گرد گروپوں کی طرف سے لڑنے والے اس کے شہریوں کو 20 سال قید کی سزا دی جا سکے گی۔ سعودی عرب نے 7 مارچ کو مصری جماعت اخوان المسلمون کے بارے میں بھی اپنا موقف سخت کرتے ہوئے اسے دہشت گرد قرار دے دیا تھا جبکہ شام کے دو جہادی گروپوں کو بھی دہشتگرد قرار دیا اور اپنے شہریوں کو حکم دیا کہ وہ 15 دنوں میں واپس آ جائیں بصورت دیگر انہیں جیل بھگتنا پڑے گی۔
خبر کا کوڈ : 368380
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش