0
Wednesday 2 Apr 2014 21:23
کراچی میں رہائش پزیر 20 لاکھ تارکین وطن جرائم کی اصل جڑ ہیں

سندھ میں غیر قانونی مدارس کی تعمیر کو روکا جائے، قائم علی شاہ

ٹارگٹڈ آپریشن کے باعث کراچی میں امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں ہے
سندھ میں غیر قانونی مدارس کی تعمیر کو روکا جائے، قائم علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے باعث کراچی میں امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مذہبی اور فرقہ ورانہ انتہاء پسندی کی پشت پناہی کرنے والی قوتوں کی نشاندہی پر زور دیتے ہوئے رینجرز اور سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ان ملک دشمن عناصر کیخلاف آپریشن کریں۔ انھوں نے متعلقہ اتھارٹیز کو سختی سے ہدایت کی کہ صوبہ سندھ میں آئی ڈی پیز کے اثر و رسوخ اور غیر قانونی مدارس کی تعمیر کو روکا جائے۔ یہ ہدایات انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن اور صوبے کے دیگر مقامات میں مذہبی تصادم کے واقعات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن، قانون نافذکرنے والے اداروں اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
 
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ غیر قانونی سموں کے رکاوٹوں کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں امن و امان کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا، سنگین جرائم میں بڑی حد تک کمی آئی ہے اور مقدمات کی سماعت اور سزاؤں کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، غیر قانونی سموں پر پابندی عائد کئے بغیر قانون نافذ کرنے والے ادارے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔ ہندو برادری کے مذہبی مقامات پر حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مذموم عناصر سندھ میں امن و امان، ہم آہنگی اور بھائی چارگی کی فضاء خراب کرنے کے درپے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ میں قبائلی علاقوں سے آنے والے آئی ڈی پیز کے اثر و رسوخ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں پر قبائلی علاقوں سے آئے ہوئے اور بہت زیادہ غیر قانونی تارکین وطن آباد ہیں، 20 لاکھ تارکین وطن صرف کراچی میں رہائش پذیر ہیں جو کہ جرائم کی اصل جڑ ہیں۔ انھوں نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ قبائلی علاقوں سے آنے والے ایسے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن کریں اور صوبہ میں غیر قانونی مدارس کی تعمیر کو بھی روکا جائے۔

صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس/واٹر کنکشن کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے لیکن پھر بھی پانی چوری جاری ہے جن کے خلاف سخت قدم اٹھایا جائے بصورت دیگر پانی کے مسئلے پر امن و امان کے بڑے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف سندھ پولیس نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں مذہبی منافرت پھیلانے کے پیچھے تیسری قوت کا ہاتھ ہے، لیاری میں موجود گینگسٹرز کیلئے سوائے آپس میں صلح کے اور کوئی آپشن نہیں بچا تھا لیکن اس کے باوجود لیاری کے کئی مجرم مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں یا پھر گرفتار کر لئے گئے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی شاہد حیات نے اجلاس کو بتایا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے عرصے کے دوران 9421 مقدمات میں 11806 ملزمان کے مختلف عدالتوں میں چالان کئے گئے ہیں، صرف اے ٹی سی کورٹس میں 535 مقدمات چالان کئے گئے جن میں سے 60 ملزمان کو سزا ہو چکی ہے، 270 ملزمان کو قتل کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا، 165 ٹارگٹ کلنگ کے جرم میں، 171 کو دھماکہ خیز مواد ایکٹ، 80 کو اغوا برائے تاوان، 212 کو بھتہ خوری کے مقدمات میں، 1233 کو ڈکیتی کے کیس اور دیگر ملزمان کو مختلف ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 368421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش