0
Tuesday 8 Apr 2014 19:27

سبی، مسافر ٹرین میں دھماکا، جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 16ہو گئی

سبی، مسافر ٹرین میں دھماکا، جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 16ہو گئی
اسلام ٹائمز۔ سبی ریلوے اسٹیشن پر جعفر ایکسپریس میں دھماکے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد سبی سولہ ہوگئی ہے، ان میں چار بچے اور تین خواتین شامل ہیں، چالیس سے زائد زخمیوں میں سے 19کی حالت نازک ہے، کالعدم یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے دھماکے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔ بلوچستان کو ایک مرتبہ پھر بدترین دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس مرتبہ ہدف کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس تھی، جو شیڈول سے 10منٹ پہلے سبی ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ ریلوے انتظامیہ نے ابھی ٹرین کی سکیورٹی کلیرنس شروع نہیں کی تھی کہ ایک بوگی میں زوردار دھماکا ہوگیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خیز مواد بوگی کے واش روم میں رکھا گیا تھا۔ دھماکے کے ساتھ بوگی میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی اور ریلوے اسٹیشن پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ زیادہ تر ہلاکتیں آگ سے جھلسنے کے باعث ہوئیں۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ سبی اور کوئٹہ میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ دھماکے سے جعفر ایکسپریس کی مزید 3بوگیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ریسکیو ٹیمیں موقع پر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ دھماکے کا نشانہ بننے والی ٹرین کو ٹریک سے ہٹا کر ریلوے ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔ دھماکے کے مقام کو ایف سی اور پولیس کے اہلکاروں نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردوں نے مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا دیا۔ کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس دوپہر سوا ایک بجے سبی پہنچی جہاں اس کا آدھے گھنٹے کا سٹاپ تھا۔ بیشتر مرد مسافر ٹرین سے اُترے ہوئے تھے جبکہ خواتین اور بچے بوگیوں میں ہی بیٹھے تھے کہ اچانک ٹرین کی پہلی بوگی میں خوفناک دھماکا ہو گیا اور ہر طرف قیامت صغریٰ برپا ہو گئی۔ دھماکے سے بوگی کو آگ لگ گئی جو اتنی شدید تھی کہ اس میں سوار بیشتر مسافروں کو اترنے کی مہلت ہی نہ مل سکی اور وہ بُری طرح جُھلس گئے۔ امدادی کارکنوں نے ٹرین میں پھنسے ہوئے مسافروں کو انتہائی مشکل سے نکالا۔ مرنے والوں میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس اور امدادی ٹیموں نے جائے وقوع سے زخمیوں کو اہسپتال منتقل کیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ایم ایس سول ہسپتال سرور ہاشمی کا کہنا ہے کہ بہت سے مریض جُھلسے ہوئے ہیں۔ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ شدید نوعیت کے زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ سبی آنے اور جانے والی تمام ٹرینوں کو دوسرے سٹیشنوں پر ہی روک لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سبی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ جبکہ تازہ ترین اطلاعات کیمطابق جاں بحق ہونے والوں کی تعداد سولہ ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ممکنہ طور پر کوئی خاتون بھی ملوث ہو سکتی ہے۔ ریلوے حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل نصیر آباد میں بگٹی ایکسپریس پر بھی فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 370712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش