0
Saturday 12 Apr 2014 00:54

پروآ میں اہل تشیع سے بھتہ وصولی تشویشناک ہے، علامہ رمضان توقیر

پروآ میں اہل تشیع سے بھتہ وصولی تشویشناک ہے، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صدر علامہ رمضان توقیر نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی خفیہ امداد کے اثرات ملک پر پڑ رہے ہیں۔ جس کی بناء پر جھنگ سے دہشت گردوں کے رہنماء لدھیانوی کو کامیاب کرایا جارہا ہے، جو کبھی نہیں ہوسکتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم مدرسہ باب النجف، کوٹلی امام حسین (ع) میں سالانہ جلسہ اور سابق پرنسپل علامہ محمد افضل رکنوی اور شہید اللہ نواز مرتضوی کی برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ میں علامہ ناصر حسین، پروفیسر عابد حسین، علامہ حسین سولہنڑ، علامہ عامر ہمدانی اور علامہ نیاز شاہ توقیر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی خفیہ امداد کے بدلے میں کیا معاہدے کئے گئے ہیں، عوام کو بتایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جھنگ سے دہشت گردوں کے سربراہ کو قومی اسمبلی کا ممبر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ جو کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے تحفظ پاکستان بل کی مذمت کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ کراچی کے حالات بہت زیادہ خراب ہیں اور پورے ملک میں فسادات اور فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل و غارت گری شروع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ کے سرکل پروآ میں اہل تشیع افراد سے بھتہ وصولی انتہائی تشویشناک ہے۔ حکومت اپنی رٹ قائم کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے دشمن ملک میں فرقہ واریت کی آگ لگا کر مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ امت مسلمہ کو اپنے اتحاد کے ذریعے پاکستان اور اسلام دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 371949
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش