0
Sunday 13 Apr 2014 18:32
طالبان کو بھی غیر عسکری قیدی رہا کرنے ہونگے

فوج کی مرضی کے بغیر کوئی بھی فیصلہ ہوا تو مذاکرات نہیں چل سکیں گے، رستم شاہ مہمند

فوج کی مرضی کے بغیر کوئی بھی فیصلہ ہوا تو مذاکرات نہیں چل سکیں گے، رستم شاہ مہمند
اسلام ٹائمز۔ حکومتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سینکڑوں قیدی ہیں جن کی رہائی مرحلہ وار ہوگی۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں رستم شاہ مہمند نے اس بات کی تصدیق کی کہ طالبان سے آئندہ ملاقات سے قبل حکومت چند قیدی رہا کرے گی، تاہم طالبان کو بھی غیر عسکری قیدی رہا کرنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کمیٹیاں طالبان سے ملاقات کا وقت اور جگہ کا تعین کریں گی۔ رستم شاہ مہمند نے کہا کہ فوج مذاکراتی عمل میں شریک ہے، اس کی مرضی کے بغیر کوئی بھی فیصلہ ہوا تو مذاکرات نہیں چل سکیں گے۔ 
ادھر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ایک دو واقعات کی وجہ سے مذاکرا ت میں ڈیڈلاک نہیں آنا چاہئے، اس سلسلے میں زیادہ ذمہ داری وفاقی حکومت کی بنتی ہے، قبائلی علاقوں کا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے، جس کے حل کے لیے صبر اور حکمت کی ضرورت ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہئے، معاملات اب بھی حکومت کے ہاتھ میں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 372430
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش