0
Tuesday 15 Apr 2014 00:04

علامہ محمد امین شہیدی کا دورہ عراق

علامہ محمد امین شہیدی کا دورہ عراق
رپورٹ: سید محمد ثقلین 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ محمد امین شہیدی نے اپنے مختصر دورہ عراق کے دوران آیت اللہ صدرالدین قبانچی، آیت اللہ العظمٰی سید سعید الحکیم، آیت اللہ شیخ فیاض نجفی، آیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد یعقوبی، آیت اللہ سید احمد صافی سمیت دیگر علمائے کرام، تنظیمی شخصیات اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں و کارکنوں سے ملاقات اور گفتگو کی۔ علامہ محمد امین شہیدی نے نجف اشرف میں پاکستانی علماء کرام و طلاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجف اشرف علم و عرفان اور ولایت کی سرزمین ہے، شاہ ولایت کے سائے میں جو لوگ پروان چڑھتے ہیں، اُنہیں شاہ ولایت علی مرتضٰی کے پیغام کو دنیا بھر میں عام کرنا ہے، اس سلسلے میں پاکستانی فضلاء کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں تین حوالوں سے بہت محنت کی ضرورت ہے۔ پہلا حصول علم، جو ایک طالب علم کی ابتدائی اور اولین ذمہ داری ہے یعنی اپنی پوری توانائی حصول علم پر خرچ کرنا ضروری ہے، جو طالب علم علمی حوالے سے جتنا پُختہ اور مضبوط ہوگا معاشرے میں اتنا ہی زیادہ کارآمد اور مفید ہوگا۔ دوسرا معنویت، تزکیہ نفس، توسل اور روحانی تربیت کے حوالے سے خصوصی اہتمام، نجف میں اب بھی عالم عرفان چھپے ہوئے موتی موجود ہیں، اُنہیں تلاش کیجیے اور ان سے استفادہ کیجیے۔ تیسرا باخبر رہنا، اپنے ملک، عالم اسلام اور مستضعف اقوام کے روزمرہ حالات سے باخبر رہیے، اگر ہم اپنے زمانے کے حالات سے بے خبر ہوں گے تو کبھی طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔

علامہ محمد امین شہیدی نے نجف اشرف میں بزرگ عالم دین آیت اللہ العظمٰی سید سعید الحکیم سے ملاقات کی اور ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی دہشتگرد قوتوں اور تکفیری عناصر کے مقابلے میں پہلا محاذ ہے، جہاں سے افغانستان، بحرین، عراق، شام، لیبیا اور دیگر ممالک میں دہشت گردوں کو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے، اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں مکتب اہل بیت (ع) کی مدافع قوت کے طور پر فرنٹ لائن پر کھڑی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین دہشت گردی، فرقہ واریت، خودکش حملوں اور آل یہود و آل سعود کی انسانیت دشمن سازشوں کے مقابلے میں اپنی اجتماعی، سیاسی اور فکری جدوجہد کے ساتھ پوری قوت سے استقامت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ پاکستان کے ساٹھ فیصد سے زائد بریلوی سنی عوام اہل بیت (ع) کے محب اور اخوت و بھائی چارے پر یقین رکھتی ہے، ہماری کوشش اور جدوجہد بھی اسی لیے ہے کہ تکفیری سوچ کے حامل شرپسندوں کے چنگل سے شیعہ اور سنی عوام کو وحدت و اتحاد کی طاقتور حکمت عملی کے ذریعے سے آزادی دلائیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمیں آپ کی معنوی حمایت اور فکری رہنمائی کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین نجف اشرف کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مہدی نجفی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل نجف اشرف علامہ ناصر عباس نجفی بھی موجود تھے۔

بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمٰی سید سعید الحکیم نے کہا ہے کہ میں پاکستان کے پیروان ولایت سے واقف ہوں، پاکستان کے عوام اسلام پسند، آزادی پسند اور دین دوست ہیں، اگرچہ شیعیان علی ابن ابی طالب کے خلاف تکفیری فرقہ برسرپیکار ہے لیکن پاکستان کے غیور شیعہ اور سنی مسلمان ہمیشہ ان کے عزائم کے مقابلے میں کھڑے رہے اور استقامت دکھاتے رہے۔ تاریخی طور پر سلفی تکفیری ہمیشہ اسلامی مقدسات کے خلاف متحرک رہے اور شروع سے ہی رسول پاک(ص) اور اُن کی آل پاک (ع) کے آثار کو مٹانے کے درپے رہے، لیکن مسلمانوں نے اپنے اتحاد سے اُنہیں ہمیشہ ناکام بنایا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمین ان کے مقابلے کے لیے شیعہ سنی اتحاد اور بھائی چارے کو آگے بڑھانے کی ہمیشہ ضرورت رہی اور آج یہ ضرورت دوچند ہوگئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو میری طرف سے سلام کہہ دیجیے گا۔

بعدازاں علامہ محمد امین شہیدی نے نجف اشرف میں وفد کے ہمراہ آیت اللہ شیخ فیاض نجفی سے ملاقات کی، علامہ محمد امین شہیدی نے مرجع تقلید سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرجعیت تشیع کے دفاع اور بقاء کی ضامن ہے، پاکستان میں مکتب اہلبیت (ع) کے دفاع، فروغ اور حفاظت میں حوزات علمیہ، مراجع عظام اور رہبریت کا اہم کردار ہے۔ اسی لیے دشمن مرجعیت، اجتھاد اور رہبریت کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ نجف اشرف سے جاری بیان کے مطابق علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں شیعہ اور سنی مسلمانون کے درمیان اتحاد اور وحدت کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس سلسلے میں حوزہ علمیہ اور آپ مراجع عظام ہماری رہنمائی کرتے رہیں، تاکہ اہل سنت اور اہل تشیع مل کر اپنے دشمن کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرسکیں۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین نجف اشرف کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مہدی نجفی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس موجود تھے۔

اس موقع پر مرجع تقلید آیت اللہ العظمٰی الشیخ فیاض نجفی نے کہا ہے کہ شیعہ سنی اسلام کے دو اہم بازو ہیں، اہل سنت، اہل بیت اطہار کے محب اور عاشق ہیں، اس لیے تکفیری گروہ شیعہ سنی کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس میں وہ بُری طرح ناکام ہوگیا ہے، تکفیری سوچ کے حامل دہشت گردوں کا مقابلہ باہمی وحدت سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ الشیخ فیاض نجفی کا کہنا تھا کہ حوزہ علمیہ نجف اشرف اس سلسلے میں بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے، پاکستان کے علمائے امامیہ کی بڑی خدمات ہیں، ہماری خواہش ہے کہ ہم حوزہ علمیہ نجف اشرف میں زیادہ سے زیادہ پاکستانی علماء، فضلاء اور طلباء کو جگہ اور اُن کی تعلیم و تربیت کا اہتمام کریں۔ علاوہ ازیں علامہ محمد امین شہیدی نے نجف اشرف میں مجلس وحدت مسلمین کے دفتر کا بھی دورہ کیا، اس موقع پر اُنہوں رہنمائوں اور کارکنوں سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ اُنہوں نے نجف اشرف اور کربلائے معلٰی میں علمائے کرام سے بھی ملاقاتیں کیں۔

بعدازاں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے امام جمعہ والجماعت نجف اشرف آیت اللہ صدرالدین قبانچی سے ملاقات کی، اس موقع پر علامہ سید مہدی نجفی اور ناصر عباس نجفی بھی موجود تھے۔ علامہ صدرالدین قبانچی نے ملاقات کے دوران کہا کہ مجھے وقتاً فوقتاً مجلس وحدت مسلمین کی کارکردگی دیکھنے اور سننے کاموقع ملتا ہے، ہماری دعا ہے خداوند متعال آپ کو پاکستان کے محاذ پر سُرخرو کرے۔ علامہ محمد امین شہیدی نے کربلائے معلٰی میں روضہ حضرت غازی عباس علمدار علیہ السلام کے متولی آیت اللہ سید احمد صافی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران علامہ مصطفٰی حیدر، مقدس علی اور دیگر بھی موجود تھے، اس موقع پر علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام باب الحوائج ہیں اور اہل بیت اطہار نے آپ کو روضہ مبارک کی متولیت جیسی عظیم نعمت اور ذمہ داری سے سرفراز فرمایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 372883
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش