1
0
Tuesday 15 Apr 2014 21:06

اہل تشیع سے ہمارا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے، شیعہ تحریف قرآن کے قائل ہیں، مفتی تقی عثمانی کا الزام

اہل تشیع سے ہمارا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے، شیعہ تحریف قرآن کے قائل ہیں، مفتی تقی عثمانی کا الزام
اسلام ٹائمز۔ دیوبندی عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ مکتب تشیع سے ہمارا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے، ہم قرآن مجید کی تحریف قائل نہیں ہیں جبکہ شیعہ حضرات قرآن مجید کی تحریف کے قائل ہیں۔ مکتب تشیع کی کتب میں روایات ملتی ہیں کہ قرآن پاک میں تحریف کی گئی ہے، اس حوالے سے اہل تشیع اپنا نکتہ نظر واضح کریں، یہی چیز ہے جو تکفیری نعروں کا باعث بنتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ ’’عالمی وحدت کانفرنس‘‘ سے خطاب کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل تشیع کی کئی کتب میں روایات ملتی ہیں کہ قرآن مجید میں تحریف کی گئی ہے، لہٰذا اس پر اہل تشیع حضرات اپنا نکتہ نظر واضح کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم کھل کر بات نہیں کرینگے تو مسائل حل نہیں ہونگے، ہمارے درمیان بحث علمی ہونی چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ مکتب تشیع بتائے کہ عزادری کی حیثیت کیا ہے، کیا ان کے نزدیک یہ واجبات دینیہ میں شمار ہوتی ہے۔

مفتی تقی عثمانی کی متنازعہ گفتگو پر اہل تشیع کے تمام علماء نے اپنی تقاریر میں اس موضوع کو اٹھایا اور دو ٹوک موقف اپنایا، ملی یکجہتی کونسل کے رہنما ثاقب اکبر نے مفتی محمد تقی عثمانی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اجداد اور باپ دادا اسی قرآن کے قائل تھے، پوری دنیا میں اہل تشیع اسی قرآن مجید کو پڑھتے ہیں اور قبول کرتے ہیں جو حضرت عثمان (ر) کے دور میں جمع کیا گیا، بغیر کسی تحقیقات کے ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جس میں کوئی حقیقت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم تقی عثمانی صاحب کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور ثابت کریں کہ اہل تشیع تحریف قرآن کے قائل ہیں، کسی ایک روایت کو پکڑ کر رائے قائم کرنا درست عمل نہیں ہے، ہمارے تمام علماء کرام نے ایسی روایات کو قبول نہیں کیا ہے، اگر روایات پر ہی رائے قائم کرنی ہے تو خود اہل سنت کی کتب میں کئی ایسی روایت موجود ہیں جن میں تحریف قرآن کا ذکر ملتا ہے۔ کانفرنس میں علامہ امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی اور علامہ قاضی نیاز حسین نے بھی اس موضوع پر کھل کر بات کی۔
خبر کا کوڈ : 373206
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

تقی عثمانی کے والد مولوی محمد شفیع نے شہادت امام حسین (ع) میں خود جنوں کی نوحہ خوانی اور مدینہ میں سانحہ کربلا پر در و دیوار کی گریہ و زاری کا حال بیان کیا تھا، اسی کو عزاداری کہتے ہیں۔ تحریف قران کا قائل شیعہ نہیں دیوبندیوں کا قبلہ و کعبہ سعودی عرب اور ان کی لے پالک تکفیری دہشت گرد تنظیمیں ہیں، جن کا نعرہ یااللہ مدد، لیکن عمل امریکا مدد، اسرائیل مدد ہے، احمد لدھیانوی کہتا ہے اس کا یا اس کی تنظیم کا لشکر جھنگوی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ لشکر جھنگوی کا شریک بانی ملک اسحاق اس کا نائب ہے۔ کیا لدھیانوی جھوٹا نہیں، کیا اس قرآن میں جس پر تقی عثمانی کا ایمان ہے اس میں جھوٹے پر لعنت نہیں۔ شیعوں پر اگر قران کی تحریف کا الزام ہوتا تو سپاہ قرآن بنتی، سپاہ صحابہ نہیں بنتی جناب۔
ہماری پیشکش