0
Friday 18 Apr 2014 12:12

ایران کو مستقبل میں جوہری بم بنانے میں زیادہ وقت لگے گا، بی بی سی

ایران کو مستقبل میں جوہری بم بنانے میں زیادہ وقت لگے گا، بی بی سی
اسلام ٹائمز۔ جوہری امور کے نگراں عالمی ادارے نے کہا ہے کہ ایران نے نومبر میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ پابندیوں میں نرمی کے بدلے یورینیم کی افزودگی کو محدود کرے گا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جوہری امور کے نگراں عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ایران نے معاہدے کے مطابق اپنے افزودہ کیے گئے یورینیم کے ذخائر میں سے نصف کو ضائع کر دیا ہے، آئی اے ای اے چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی پاسداری کے متعلق ایران کے عزائم کا جائزہ لے رہا تھا۔ چھ عالمی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ ایران کا افزودہ کردہ یورینیم جوہری بم بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری منصوبہ پر امن مقاصد کے لیے ہے۔ آئی اے ای اے کی ایک خفیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے اعلیٰ درجے کے افزدوہ یورینیم کے نصف ذخیرے کو کم اثر بنا دیا ہے۔ عالمی امور پر نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ اس اطلاع کو مغرب میں مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جائے گا کیونکہ اس کے بعد اب ایران کو مستقبل میں جوہری بم بنانے میں زیادہ وقت لگے گا۔

سفارت کاروں نے آئی اے ای اے کی رپورٹ کے نتائج کی تصدیق کی ہے، تاہم مکمل رپورٹ آئندہ ہفتے شائع ہو گی۔ یاد رہے کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کار ایران میں ہیں اور اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ایران چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے معاہدے پر عمل کر رہا ہے یا نہیں، اس عارضی معاہدے پر جنوری میں عمل درآمد شروع ہوا تھا۔ امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی آئندہ ماہ مئی میں ایران کے ساتھ نئے معاہدے کی تشکیل کا آغاز کریں گے۔ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ ایران یورینیم کی مقدار میں مستقل کمی کر دے اور اقوامِ متحدہ کے معائنہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ رسائی دے۔

اسلامی جمہوری ایران کے رہبرِ اعلی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کی تھی، تاہم خبردار کیا تھا کہ ایران اپنا جوہری پروگرام ترک نہیں کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 374097
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش