0
Monday 21 Apr 2014 00:42
ہمیں جناب سیدہ (س) کی سیرت و کردار کو سامنے رکھ کر جدوجہد جاری رکھنی چاہیئے

تحریک کے ذمہ دار لوگوں کو بتائیں کہ آج تک ہم نے قومی و ملی مفادات کا تحفظ کیسے کیا، علامہ ساجد نقوی

ہمارا سب سے بڑا مسئلہ اسلامی تہذیب سے ناآشنائی اور دوری ہے
تحریک کے ذمہ دار لوگوں کو بتائیں کہ آج تک ہم نے قومی و ملی مفادات کا تحفظ کیسے کیا، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان (شعبہ خواتین) کراچی ڈویژن کے زیراہتمام بسلسلہ ولادت باسعادت خاتون جنت جگر گوشہ رسول حضرت بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا یوم خواتین کا انعقاد شہید حمید بھوجانی ہال سولجر بازار کراچی میں کیا گیا۔ یوم خواتین کی تقریب کے مہمان خصوصی شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے چند ناگزیر وجوہات کی بناء پر شرکت نہ کرنے کے باعث خصوصی ٹیلیفونک خطاب کیا جبکہ اس موقع پر علامہ جعفر سبحانی اور علامہ فیاض مہدی نے بھی خطاب کیا، تقریب میں شیعہ علماء کونسل سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی سمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔
 
یوم خواتین سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ بی بی فاطمہ زہرا (س) عالمین کی خواتین کی سردار ہیں، جس طرح جناب فاطمہ زہرا (س) نے اسلامی تہذیب کے فروغ میں اپنا کردار ادا کیا، ہمیں بھی ان کی پیروی کرتے ہوئے اپنے اپنے کردار و ذمہ داریوں کو انجام دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارا سب سے بڑا مسئلہ اسلامی تہذیب سے ناآشنائی اور دوری ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ آج دہشتگردی ہے، قتل عام ہے، بھوک و افلاس ہے، غربت ہے، مہنگائی و بیروزگاری یا اس جیسے دیگر اور مسائل ہیں، مگر میرے نزدیک آج سب سے بڑا مسئلہ غیر اسلامی تہذیب ہے، لہٰذا ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ غیر اسلامی تہذیب کا راستہ روکیں۔ علامہ ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ تنظیم قوم و ملت کیلئے فائدہ مند ہونی چاہئیے، نقصان دہ نہیں، تنظیم کو مسائل کے خاتمہ کا سبب بننا چاہئیے۔

علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ جن لوگوں سے مذاکرات ہو رہے ہیں، جن لوگوں کا نام لیا جا رہا ہے کہ فلاں گروہ سے مذاکرات ہو رہے ہیں، میں اور کچھ نہیں کہتا، میں کہتا ہوں کہ ہونگے، وہ جو بھی ہونگے، لیکن جو اصل قاتل و مجرم ہیں شیعوں کے، جن کے ہاتھوں سے بے گناہوں کا خون بہہ رہا ہے، انہیں شیلٹر دیا جا رہا ہے، ان کے بارے میں خاموشی ہے، اور میں حیران ہوں کہ شیعہ کمیونٹی بھی ان کے بارے میں خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کے ذمہ داروں کو تاکید کے ساتھ عرض کرتا ہوں کہ وہ لوگوں کو بتائیں کہ آج تک ہم نے قومی و ملی مفادات کا کیسے تحفظ کیا ہے، تشیع کے حقوق کا پاکستان میں کیسے تحفظ کیا ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اپنے مقصد و ہدف کے حصول کی جدوجہد میں ہمہ وقت مصروف رہیں، انشاءاللہ دشمن کی تمام کوششیں ناکام ہونگی اور ہم کامیاب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جناب سیدہ زہرا (س) کی حیات طیبہ سے سبق حاصل کرنا چاہئیے، انکی سیرت و کردار کو سامنے رکھ کر اپنی جدوجہد کو دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق جاری رکھنا چاہئیے۔
خبر کا کوڈ : 374813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش