0
Tuesday 22 Apr 2014 09:23

حیدر آباد پاکستان کی خاتون قیدی پر وطن روانگی کے بجائے بار بار سیفٹی ایکٹ کا نفاذ

حیدر آباد پاکستان کی خاتون قیدی پر وطن روانگی کے بجائے بار بار سیفٹی ایکٹ کا نفاذ
اسلام ٹائمز۔ حیدرآباد پاکستان کی ربینہ نامی خاتون، جو ایک برس سے کوٹ بلوال جیل میں غیر قانونی طور سرحد پار کرنے کے الزام میں مقید ہیں، نے انہیں اپنے وطن واپس بھیجنے کے بجائے بار بار ان پر سیفٹی ایکٹ نافذ کرنے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے، مذکورہ خاتون 2013ء کے دوران جموں کے کسی سرحدی سیکٹر میں گرفتار ہوئی تھیں اور تب سے وہ کوٹ بلوال جیل میں مقید ہیں، ربینہ کی جانب سے کیس کی پیروری کررہے معروف وکیل ایڈوکیٹ میر شفقت حسین نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ ان کی مئوکلہ ناخواندہ ہے اور وہ ایک کمس بچے کے ہمراہ ایک برس سے زائد عرصے سے جیل میں مقید ہیں، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ربینہ زوجہ نور محمد ساکن موسیٰ کالونی حیدرآباد پاکستان نے انہیں جو تفصیلات فراہم کیں ان کے مطابق مذکورہ خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ کسی سرحدی علاقے میں جارہی تھی کہ وہ ان سے اچانک بچھڑ گئی جبکہ اسکے ہمراہ اس وقت ان کا ایک ماہ کا بچہ بھی تھا، انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد پاکستان کی رہنے والی اس خاتون کو پولیس نے کسی سرحدی مقام سے گرفتار کرکے کوٹ بلوال جیل میں مقید رکھا، ایڈوکیٹ شفقت نے بتایا کہ تب سے آج تک کوئی بھی قانونی امداد فراہم کرنے کے بجائے اس غم زدہ خاتون کو بار بار سیفٹی ایکٹ کے تحت قید رکھا جارہا ہے جبکہ اسکی واپس وطن روانگی کے لئے کوئی بھی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ مذکورہ خاتون پر لگائے جارہے سیفٹی ایکٹ کا اطلاق ختم کرے نیز متعلقہ حکام کو ہدایت دے کہ وہ اس پریشان خاتون اور اسکے کمسن بچے کو انسانی بنیادوں پر گھر واپس روانہ کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ جسٹس بنسی لال بھٹ پر مشتمل بنچ نے اس کیس کی سماعت کی اور سرکار کو اس معاملے میں دو ہفتوں کے اندر اندر اپنا جواب پیش کرنے کی ہدایت دی، عدالت عالیہ نے جیل حکام کو ہدایت دی کہ وہ ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کے ذریعے پاکستان خاتون کا طبی ملاحظہ کرائیں اور اپنی رپورٹ دیں کہ آیا اس خاتون کو ریاست کے کسی بھی بہترین اسپتال میں علاج و معالجہ کی ضرورت تو نہیں، جسٹس موصوف نے سرکار سے مذکورہ قیدی خاتون کی گھر واپسی کیلئے کئے گئے اقدامات سے عدالت کو آگاہ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 375253
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش