اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ذکریا مسجد کے قریب چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔ ہمیشہ کی طرح تھانہ کینٹ کی حدودمیں زکریا مسجد کے قریب ایچ ڈی موبائل اورکمپیوٹرشاپ میں پانچ مسلح ملزمان داخل ہوئے اور انہوں نے دکان میں موجود ہزاروں روپے کی نقدی، موبائل و دیگرسامان اٹھا لیا۔ جسکی مالیت لاکھوں روپے بتائی جاتی ہے۔ بعد میں ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ واردات کے بعد ہمیشہ کی طرح کینٹ پولیس نے اس واقعہ کی رپورٹ بھی درج نہیں کی۔ چوری اور ڈکیتی کی آئے روز درجنوں وارداتیں ہو رہی ہیں لیکن پولیس کسی بھی واقعہ کی رپورٹ درج نہیں کر رہی، جسکے باعث لوگوں میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔ تاجران اور عوامی حلقوں نے آئی جی خیبر پختونخواہ اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس کا ایف آئی آر درج نہ کرنا خود ایک جرم ہے، اور اس جرم میں شریک پولیس اہلکاروں اور افسران کیخلاف سخت کارروائی کے ساتھ ساتھ چوری کی وارداتوں کی ایف آئی کا اندراج کیا جائے۔ واضح رہے کہ ذکریا مسجد ڈیرہ اسماعیل خان میں معروف تبلیغی مرکز کے طور پر عرصہ کئی سال سے مصروف ہے۔