0
Wednesday 23 Apr 2014 09:55

بلوچستان اسمبلی میں اینکر پرسن حامد میر پر قاتلانہ حملے کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

بلوچستان اسمبلی میں اینکر پرسن حامد میر پر قاتلانہ حملے کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ملک کے نامور اور معروف ٹی وی چینل جیو کے اینکر پرسن حامد میر پر کراچی میں ائیرپورٹ سے دفتر آتے ہوئے جو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، اس کے بارے میں بلوچستان صوبائی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کو منظور کرلیا۔ واضح رہے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے یہ مذمتی قرارداد ایوان میں پیش کی تھی۔ مگر ارکان اسمبلی اور اسپیکر کے کہنے پر ان کی اس مذمتی قرارداد کو بلوچستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد بنا کر ایوان میں پیش کیا گیا۔ جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ قرارداد پر صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات و قانون و پارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم حامد میر پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کراچی جاکر حامد میر کی عیادت کی اور حکومت بلوچستان کی جانب سے پیشکش کی کہ اگر مناسب سمجھیں تو ان کے علاج پر آنیوالے تمام اخراجات حکومت بلوچستان برداشت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیدیا ہے۔ جو تحقیقات کررہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ جلد اپنے فیصلہ دیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اپوزیشن لیڈر اور جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے مذمتی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اپوزیشن نے قرارداد ایوان میں جمع کرائی۔ بعد میں ارکان نے اس قرارداد کو بلوچستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد دیتے ہوئے اس بارے میں کہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے اقدامات کئے جائیں کہ آئندہ کسی صحافی پر حملہ نہ ہو۔ ہم اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی نے مذمتی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر اس واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار نہ کیا گیا تو یہ سوچنے پر مجبور ہو جائینگے کہ ضرور کوئی بات ہے۔ جس کی وجہ سے ابھی تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابقہ وزیر خزانہ میر عاصم کرد گیلو نے مذمتی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حامد میر پر حملے میں جو لوگ ملوث ہیں ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔ انہیں گرفتار کیا جائے تاکہ آئندہ ایسی کوئی کارروائی نہ ہو سکے۔ نیشنل پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ یاسمین لہڑی نے کہا کہ ہم اس قرارداد کے ذریعے حامد میر پر ہونیوالے واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہماری پارٹی کے قائد اور وزیراعلٰی بلوچستان پہلے ہی واقعے کی مذمت کرچکے ہیں اور انہوں نے کراچی جاکر حامد میر کی عیادت بھی کی ہے۔ مسلم لیگ (ق) کے صوبائی صدر اور صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ ٹی وی اینکر پرسن حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس بارے میں تحقیقات کی جائیں اور جو لوگ بھی ملوث ہوں۔ ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ نہ ہو سکے۔ جس کے بعد اسمبلی میں حامد میر پر قاتلانہ حملے کے خلاف قرارداد کو بلوچستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد کے نام سے منظور کرلیا گیا۔

خبر کا کوڈ : 375644
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش