0
Thursday 24 Apr 2014 22:35

10 سال سے کم عمر کے 55 لاکھ بچے محنت مزدوری کر رہے ہیں،ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ

10 سال سے کم عمر کے 55 لاکھ بچے محنت مزدوری کر رہے ہیں،ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ڈرون، خودکش، فرقہ ورانہ حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد سے زیادہ خواتین کی جانیں غیرت نام پر قتل اور اقدام خودکشی میں چلی گئیں، پولیو ویکسین کی مکمل کامیابی نہ ہونے کی بڑی ذمہ داری سکیورٹی پر نہیں بلکہ والدین پر ہے، دس سال سے کم عمر کے 55 لاکھ بچے محنت مزدوری کر رہے ہیں، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے 2013ء میں انسانی حقوق کی صورتحال پر جائزہ رپورٹ اسلام آباد میں جاری کی ہے، اس کے مطابق فرقہ ورانہ حملوں میں 687 افراد مارے گئے، خودکش حملوں میں 694 افراد ہلاک ہوئے، اکتیس ڈرون حملوں میں ایک سو نناوے افراد مرے، ملک میں پولیس مقابلوں کے 357 واقعات میں 503 مشتبہ افراد اور 50 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے، غیرت کے نام پر قتل واقعات میں 869 اور خودکشی اقدامات میں 800 سے زائد خواتین کی جانیں گئیں، صرف پنجاب میں خواتین سے زیادتی کے اڑھائی ہزار سے زائد واقعات ہوئے، رپورٹ کے مطابق ملک کے ہر دس میں سے تین بچے اسکول نہیں جاتے، گزشتہ سال پولیو کے 85 کیسز سامنے آئے لیکن ایک اور متعدی مرض خسرہ سے ہلاکتوں کی تعداد تین سو سے زائد ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پولیو مہم میں ویکسین سے محروم کل 47 ہزار بچوں میں سے صرف خیبرپختونخوا کے 25 ہزار بچوں کو ان کے والدین نے یہ ویکسین نہیں لینے دی، کراچی میں تشدد واقعات سے ہلاکتوں میں چودہ فیصد اضافہ ہوا اور گزشتہ سال 32 سو سے زائدافراد مارے گئے، جبری گمشدگی کے 90 نئے واقعات درج ہوئے جبکہ پہلے سے فہرست میں شامل 129 افراد کی مسخ لاشیں ملیں، ملک میں دس سال سے کم عمر کے پچپن لاکھ بچے محنت مزدوری کر رہے ہیں جبکہ بیس لاکھ شہری، غلامی والی مشقت کر رہے ہیں، ملک میں 4 کروڑ 30 لاکھ محنت کشوں کو سوشل سکیورٹی تک رسائی حاصل نہیں، ملک میں بیروزگار افراد کی تعداد میں مزید تین لاکھ کا اضافہ ہوا اور گزشتہ سال یہ تعداد 37 لاکھ ہو چکی تھی۔ ملک میں سزائے موت پر عمل درآمد رکا ہوا ہے تاہم گزشتہ سال عدالتوں کی طرف سے 227 افراد کو سزائے موت سنائی گئی۔
خبر کا کوڈ : 376150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش