QR CodeQR Code

کمیٹیوں کے پاس کوئی اختیارات نہیں، سراج الحق

25 Apr 2014 11:10

اسلام ٹائمز: نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کے لوگ صرف پیغام لانے اور لے جانے کا کام کرتے ہیں۔ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والے لوگ ملک و قوم کے دشمن اور غدار ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مذاکرات کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت تباہ ہو گئی، 50 ہزار لوگ مارے گئے، امن تباہ ہوگیا لیکن اگر اب بھی ہم مذاکرات نہیں کرتے تو اور نقصان ہی ہو گا۔ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں حکومت کو تمام سیاسی جماعتوں کو بلانا چاہیے اور پھر ان سے مشاورت کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ فوج کو بھی مذاکرات میں شامل ہو جانا چاہیے تاکہ معاملات تیزی سے طے پا سکیں۔ کمیٹیوں کے پاس کوئی اختیارات نہیں، وہ صرف پیغام لانے اور لے جانے کا کام کرتی ہیں، حکومت اور فوج کو چاہیے کہ کم ازکم وہ ان کمیٹیوں کو اختیارات ہی دے دیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں امن ہو، ایم کیو ایم اگر تشدد چھوڑ دیتی ہے تو اس سے بات ہوسکتی ہے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ طالبان حکومت مذاکرات کی ناکامی ملک کی ناکامی ہے اور جو سیاسی قوتیں مذاکرات کی بجائے جنگ کی بات اور مذاکراتی عمل سبوتاژ کرنیکی کوشش کرنیوالے دشمنوں کے ہاتھ میں کھیل رہے ہیں۔ 

ایک تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو لوگ مذاکرات کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں اور مذاکرات کو سبوتاژ کرنے میں سرگرم ہیں وہ ملک و قوم کے دشمن اور غدار ہیں۔ جماعت کی امارت کے ساتھ صوبائی وزارت کی ذمے داری سنبھالنا میرے لئے مشکل ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر فوج اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کوئی تنائو ہے تو اسے ختم ہونا چاہیے۔ علاوہ ازیں سراج الحق کی زیرصدارت جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ اداروں کے درمیان تصادم کا تصور ایک سوچی سمجھی سازش اور عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے۔


خبر کا کوڈ: 376238

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/376238/کمیٹیوں-کے-پاس-کوئی-اختیارات-نہیں-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org